حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سربراہ تحریک دینداری خطیب اعظم بانی تنظیم المکاتب مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی اہلیہ مرحومہ کی ترویح روح کی خاطر بانی تنظیم المکاتب ہال گولہ گنج لکھنو میں قرآن خوانی اور مجلس ترحیم منعقد ہوئی۔
اولا قاری معین الدین صاحب استاد جامعہ امامیہ اور مولانا محمد عباس معروفی صاحب مبلغ و استاد جامعہ امامیہ نے قرآن کریم کی تلاوت کی اور حاضرین نے قرآن خوانی کی۔
مولوی رضا موسوی متعلم جامعہ امامیہ نے بارگاہ اہلبیتؑ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید منور حسین صاحب قبلہ انچارج جامعہ امامیہ نے قرآن کریم کے سورہ الذاریات کی ۵۶ نمبر آیت ’’اور میں نے جن اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں ۔‘‘ کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے بندگی کی فضیلت پر روشنی ڈالی اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فضائل بیان کئے ۔
مولانا سید منور حسین صاحب نےروایت( جب حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے شادی ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام سے سوال کیا کہ تم نے فاطمہؑ کو کیسا پایا ؟ تو مولا علیؑ نے جواب دیا اطاعت الہی میں بہترین مددگار پایا ) کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی کامیابی میں اسکی اہلیہ کا اہم کردار ہوتا ہے جو ظاہر نہیں ہوتا لیکن کوئی باشعور اس سے انکار نہیں کر سکتا۔ مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ کی اہلیہ خاتون خانہ تھیں لیکن تحریک دینداری اور قیام تنظیم المکاتب کے سلسلہ میں خطیب اعظمؒ کی ہمراہی اور مدد انکانمایاں کردار ہے۔ مرحومہ فرزندان جامعہ امامیہ کے لئے ایک مہربان ماں تھیں، نذر و نیاز میں طلاب کو اپنے گھر بلاتی تھیں اور طلاب کی آمد پر مسرور ہوتی تھیں ۔
مجلس عزا میں نظامت کے فرائض مولانا سید علی مہذب خرد نقوی صاحب نے انجام دیا۔ خادمان و کارکنان ادارہ تنظیم المکاتب اور اساتذہ جامعہ امامیہ نے مجلس میں شرکت کی۔