حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت با سعادت کے موقع پر جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب میںآن لائن جلسہ سیرت منعقد ہوا۔
جلسہ کا آغاز مولوی سید علی بہادر نے تلاوت قرآن کریم سے کیا ۔ مولوی محمد صادق معروفی اور مولوی سید ظفر عباس نے بارگاہ عصمت کبریٰ ؑ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔
مولانا محمد عباس معروفی صاحب قبلہ مبلغ و استاد جامعہ امامیہ نے بیان کیا کہ نبی اکرمؐ جس طرح صادق و امین جیسی عظیم صفتوں سےمشہور تھے ویسے ہی خاتون جنت بھی صداقت اور امانت میں مشہور تھیں ۔ مولائے کائناتؑ کے بعد سب سےزیادہ جس کی فضیلت میں حدیثیں وارد ہوئی ہیں وہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہیں۔ آپ تمام بہشتی اور صاحب ایمان خواتین کی سردار ہیں ، آپ کی رضا سے اللہ راضی ہو تا ہے اور آپ کی ناراضگی سے اللہ ناراض ہوتا ہے۔
مولانا سید علی ہاشم عابدی صاحب قبلہ استاد جامعہ امامیہ نے حدیث قدسی کے فقرہ ’’اگر فاطمہؑ کو خلق کرنا مقصود نہ ہوتا تو میں آپ دونوں (رسولؐ و جناب امیرؑ) کو خلق نہ کرتا ۔‘‘ کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے بیان کیا کہ اگر شہزادی ؑ مقصود خلقت نہ ہوتیں تو ذات واجب کسی بھی ممکن کو لباس وجود عطا نہ کرتا ۔ اگر چہ آپ خاتون تھیں اور آپ کی مختصر عمر بھی رہی لیکن آپ تمام انسانوں کے لئے بہترین نمونہ عمل ہیں اور آپ نے خطبہ فدک میں جہاں فدک کا دعویٰ اور اس کے دلائل پیش کئے وہیں اسلامی عقائد و اخلاق اور احکام بھی پیش کئے۔ اہلبیت ؑ کی سیرت رہی کہ جہاں اپنے بچوں کو قرآن واحکام کی تعلیم دیتے وہیں خطبہ فدک بھی تعلیم دیتے۔
مولانا فیروز علی بنارسی صاحب قبلہ استاد جامعہ امامیہ نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث ’’ ائے فاطمہ! خوشخبری کہ بارگاہ الہی میں تمہیں مقام محمود حاصل ہے۔ تم اس مقام محمود میں اپنے چاہنے والوں اور شیعوں کی شفاعت کرو گی اور تمہاری شفاعت قبول بھی کی جائے گی۔ ــــ ‘‘ کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت و تعلیمات کی جانب اشارہ کیا ، طلاب کرام کو سیرت کی کتابوں کے مطالعہ کی دعوت دی خصوصا غیر شیعہ مورخین نے بی بی ؑ کے سلسلہ میں جو کچھ لکھا ہےاس کی مطالعہ کی تاکید فرمائی۔