۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ/ استاد جامعہ امامیہ نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضور نے بطور مطلق بغیر کسی قید و شرط کے جس ذات کو حُسن و خوبی بتایا وہ صدیقہ طاہرہ ہیں یعنی ہم جتنے بھی حُسن، نیکی اور خوبی تصور کر سکتے ہیں اور جن حُسن و خوبی کے تصور سے ہماری عقلیں عاجز ہیں وہ سب حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا میں بطور کامل موجود ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شب شہادت (بروایت 75 روز) خادمان تنظیم المکاتب کی جانب سے بانی تنظیم المکاتب ہال میں مجلس عزا منعقد ہوئی۔جس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مولوی علی محمد نقوی متعلم جامعہ امامیہ نے بارگاہ عصمت کبریٰ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

بشر جس کے عرفان سے قاصر ہے وہ حضرت فاطمہ ہیں: مولانا سید علی ہاشم عابدی

مولانا سید علی ہاشم عابدی استاد جامعہ امامیہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث "اگر حُسن و خوبی پیکر انسانی میں ہوتی تو وہ فاطمہ (سلام اللہ علیہا) ہوتیں۔" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے بیان کیا کہ حضور نے بطور مطلق بغیر کسی قید و شرط کے جس ذات کو حُسن و خوبی بتایا وہ صدیقہ طاہرہ ہیں یعنی ہم جتنے بھی حُسن، نیکی اور خوبی تصور کر سکتے ہیں اور جن حُسن و خوبی کے تصور سے ہماری عقلیں عاجز ہیں وہ سب حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا میں بطور کامل موجود ہیں۔

بشر جس کے عرفان سے قاصر ہے وہ حضرت فاطمہ ہیں: مولانا سید علی ہاشم عابدی

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے روایت "جب امام محمد باقر علیہ السلام کی طبیعت ناساز ہوئی تو آپ نے پانی طلب کیا اور پانی نوش کرنے کے بعد فرمایا: یا فاطمة بنت محمد (سلام الله علیها)" بیان کرتے ہوئے فرمایا: یہ امام باقر علیہ السلام کون ہیں؟ آج ہمارا پورا دین چاہے وہ عقائد ہو یا احکام و اخلاق سب قال الباقر و قال الصادق پر ہی ہے۔ نہ صرف شیعہ مذہب بلکہ اہل سنت کی بھی چاروں فقہیں اسی قال الباقر و قال الصادق پر ہیں۔ کیوں کہ خود امام اعظم نے اقرار کیا کہ اگر دو برس نہ ہوتے تو میں ہلاک ہو جاتا۔ انہیں امام باقر علیہ السلام نے ہمیں اپنے عمل سے تعلیم کیا کہ ہم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے توسل کریں۔

بشر جس کے عرفان سے قاصر ہے وہ حضرت فاطمہ ہیں: مولانا سید علی ہاشم عابدی

بشر جس کے عرفان سے قاصر ہے وہ حضرت فاطمہ ہیں: مولانا سید علی ہاشم عابدی

استاد جامعہ امامیہ نے روایت "مخلوقات حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے عرفان سے قاصر ہیں اس لئے ہے آپ کا نام فاطمہ ہے۔" بیان کرتے ہوئے فرمایا: روز محشر خدا وند عالم صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کی قدر و عظمت کو ظاہر کرے گا۔ ائمہ معصومین علیہم السلام نے آپ کے فضائل بھی بیان کئے اور مصائب بھی۔ عصر غیبت میں علمائے ابرار کی روش رہی ہے کہ انہوں نے عزاے فاطمی کا خاص اہتمام کیا اور اس کی تاکید بھی کی اور تاکید کرتے بھی ہیں۔ بعد مجلس طلاب جامعہ امامیہ نے نوحہ و خوانی و سینہ زنی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .