جمعرات 27 نومبر 2025 - 09:20
حضرت فاطمہ زہرا (س) کی عظمت نسبتوں سے نہیں بلکہ ان کی بےمثال ذاتی شان سے ہے: مولانا تقی رضا عابدی

حوزہ/ ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے منعقدہ تین روزہ مجلسِ عزا میں مولانا تقی رضا عابدی نے حضرت فاطمہ زہرا (س) کے فضائل، سیرت اور مقامِ ولایت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی شخصیت کو امت کے لیے دائمی راہنما قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی شہادت کی مناسبت سے "ایامِ فاطمیہ" کے سلسلے میں ایک عظیم الشان تین روزہ مجلسِ عزا کا انعقاد۔ دفتر مجلسِ علماء ہند، حیدرآباد میں کیا گیا۔ اس روحانی و فکری اجتماع کا اہتمام تنظیمِ جعفری کی جانب سے کیا گیا، جس میں ملک کے ممتاز عالمِ دین مولانا سید تقی رضا عابدی نے خطاب فرمایا۔

مولانا نے اپنے خطاب میں حضرت زہرا (س) کی ذاتِ اقدس پر روشنی ڈالتے ہوئے علامہ اقبال کے اس نظر یے کا حوالہ دیا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) جناب مریم (س) سے تین نسبتوں میں عزیز تر ہیں۔ انہوں نے اس نکتہ کو مزید واضح کرتے ہوئے فرمایا کہ شریعت کے تفکر میں یہ سوال اہم ہے کہ حضرت زہرا (س) کی عظمت ان کی نسبتوں کی وجہ سے ہے یا ان کی ذاتی حیثیت سے ہے۔

مولانا تقی رضا عابدی نے زور دیا کہ اگر حضرت زہرا (س) کی نسبت رسولِ خدا (ص)، حضرت علی (ع) یا حسنین کریمین (ع) سے نہ بھی ہوتی، تب بھی ان کی شخصیت کی عظمت ناقابلِ تصور رہتی۔ ان کی ذات کو صرف نسبتوں کے تناظر میں نہیں بلکہ _انفرادی عظمت کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے حضرت زہرا (س) کو مدافعِ ولایت قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ بی بی نے نہ صرف حالات کے سامنے سرِ تسلیم خم نہیں کیا بلکہ ولایت کے تحفظ کے لیے اپنی ذات اور اولاد کو بھی قربان کر دیا۔ مولانا نے "خلو اباالحسن" جیسے تاریخی جملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا (س) نے سخت ترین حالات میں امام علی (ع) کی جان بچائی، اور یہ عمل صرف ایسی شخصیت ہی انجام دے سکتی ہے جو بابصیرت، وظیفہ شناس اور دین کے درد سے آشنا ہو۔

مجلس کے اختتام پر شرکاء نے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی سیرت، مظلومیت اور مقامِ ولایت پر غور و فکر کرتے ہوئے ان کی عظمت کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ شرکاء نے عزاداری کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ حضرت زہرا (س) کا احسان آج کی نسلوں پر بھی جاری و ساری ہے وہی کوثر، وہی فاطمۃ الزہرا (س)۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha