۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آیت الله العظمی صافی

حوزہ/ اگر آج شیعیان اور محبان اہل بیت علیہم السلام حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عزاداری اور ان کا احترام کرتے ہیں تو یہ اس لیے ہے کہ دنیا کے سامنے تاریخ بیان کریں اور حضرت صدیقہ طاہرہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فضائل کا چھوٹا سا حصہ بیان کریں اور خطبہ فدکیہ میں موجود عظیم معارف الہی اور خدا شناسی سے آزاد انسانوں کو آشنا کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام کی مناسبت سے سوگواران فاطمی اور عزاداروں کی دستوں، واعظوں اور مداحان اہل البیت علیہم السلام کے نام آیت اللہ صافی گلپائیگانی کے پیغام کا متن اس طرح ہے:

بسم الله الرّحمن الرّحیم

«اللهم صلّ و سلّم علی الصدیقة الشهیدة الرّضیة المرضیة الحوراء الانسیة المظلومة المغصوبة فاطمة الزهراء سیدة نساء العالمین.»

دنیائے بشریت عظیم خاتون حضرت صدیقہ طاہرہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام کے موقع پر پاکیزہ خونوں کا انتقام لینے والے ان کے فرزند حضرت(بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتا ہوں۔

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے چاہنے والے کچھ افراد نے بندہ حقیر و ناتوان سے کہا کہ ایام فاطمیہ کی مناسبت سے مجالس عزا اور عزاداری کے پروگرامز کے متعلق اپنی کچھ عرائض پیش کروں۔ جس کی بندہ حقیر نے اطاعت کی اور اس سلسلہ میں چند جملے عرض کر رہا ہوں۔

حق تو یہ ہے کہ صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نورانی اور آسمانی شخصیت کے متعلق خدائے فاطمہ، ان کے پدر نزرگوار،  ان کے شوہر بلند مرتبہ والا مقام اور ان کے فرزندان صلوات االلہ علیھم اجمعین ہی بیان کر سکتے ہیں۔

خداوند متعال نے قرآن کریم میں آیہ مباہلہ، آیہ تطہیر، آیات سورہ کوثر، اور سورہ مبارکہ انسان میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ ولہ وسلم کے نزدیک عزیز ترین فرد،  ان کی پاکیزگی و عصمت اور فضائل و مکارم اخلاق کو بیان کیا ہے۔

ماہ جمادی، ہمیں تاریخ کے غم انگیزترین واقعات کی یاد دلاتا ہے کہ جن کی اپنی نوعیت میں مثال نہیں ملتی۔ اگر ہم اس دردناک مصیبت کی حقیقت کو بیان کرنا چاہیں تو کہنا چاہیے کہ آسمان و زمین اور ستارے و کہکشاں اس عظیم مصیبت کو دیکھنے اور سننے کی تاب نہیں رکھتے۔

امیر المومنین علی علیہ السلام جیسے صبر و استقامت کے پہاڑ اور روئے زمین پر شجاع ترین انسان نے جب اس عظیم مصیبت کی خبر سنی تو اس  قدر غمگین ہوئے کہ شدت غم سے بے ہوش ہو گئے اور(جب ہوش میں آئے تو)  فرمایا:

نفسی علی زفراتها محبوسة * یا لیتها خرجت مع الزَّفرات

لا خیر بعدک فی الحیاة و إنّما * أبکی مخافة أن تطول حیاتی

اگر آج شیعیان اور محبان اہل بیت علیہم السلام حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی عزاداری اور ان کا احترام کرتے ہیں تو یہ اس لیے ہے کہ دنیا کے سامنے تاریخ بیان کریں اور حضرت صدیقہ طاہرہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فضائل کا چھوٹا سا حصہ بیان کریں اور خطبہ فدکیہ میں موجود عظیم معارف الہی اور خدا شناسی سے آزاد انسانوں کو آگاہ کریں۔

آج شیعیان اور محبان اہلبیت علیھم السلام حفظان صحت کے اصولوں کی رعایت کرتے ہوئے حضرت فاطمہ علیہا کی عزاداری کا انعقاد کر کے دنیا کو ایام فاطمیہ میں عزاداری کے پروگرامز کی عظمت و اہمیت سے آگاہ کرتے ہیں اور ولایت و امامت کا دفاع اور ان کی پیروی کو اپنے لیے افتخار سمجھتے ہیں اور معصومین علیہم السلام اور بالخصوص حضرت زہرا مرضیہ سلام اللہ علیھا سے توسل اور حدیث کساء  اور دعائے توسل کا ورد کر کے خدا کی بارگاہ میں عرض کرتے ہیں کہ وہ حضرت ولیعصر(روحی و ارواح العالمین له الفداء)کے ظہور کی راہ ہموار فرمائے اور ان انوارِ مقدسہ کے صدقے مومنین کی مشکلات اور بیماریوں کو برطرف فرمائے۔

والسلام علیکم و رحمة‌الله و برکاته

۱۰ جمادی الأولی ۱۴۴۲ ه.ق

لطف الله صافی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .