۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
اقلیتی ادارے

حوزہ/مدھیہ پردیش کے اقلیتی ادارے حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے بدحالی کے شکار ہیں، ادارے میں نہ تو ذمہ دار منتخب ہوئے ہیں اور نہ ہی ملازمین کو وقت پر تنخواہ مل رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ریاست مدھیہ پردیش میں مسلم تنظیمیں اقلیتی اداروں اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں وقف بورڈ، اردو اکیڈمی، مدرسہ بورڈ، مساجد کمیٹی اور دیگر اقلیتی ادارے مکمل طور سے بند پڑے ہیں، ان اداروں سے اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے لیے کوئی کام انجام نہیں دیا جاتا ہے، اس کے علاوہ ان اداروں میں کام کرنے والوں کو ماہانہ تنخواہ بھی وقت پر نہیں مل رہی ہے۔

مدھیہ پردیش: اقلیتی ادارے حکومت کی عدم توجہی کے شکار

ریاست مدھیہ پردیش میں اقلیتوں کی فلاح کے لیے اقلیتی ادارے تو قائم کر دئے گئے ہیں لیکن ان اداروں کے ذریعے اقلیتوں کی فلاح کے کوئی کام انجام نہیں دیے جا رہے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ اقلیتوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والوں کی کمی ہو، یہاں ملازمین کی تعداد تو بہت ہے لیکن جب تک ان کے ذمہ دار نہیں بنائے جائیں گے تب تک ان اداروں سے اقلیتوں کی فلاح کی توقع نہیں کی جاسکتی۔

ریاستی حکومت کے پاس مسلمانوں اور اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے لیے سوچنے کا وقت بھی ان کے پاس نہیں ہے، جس سے ان اداروں کے تمام کام جو قوم کی فلاح و بہبود کے لیے ہونے چاہیے وہ روکے ہوئے ہیں۔

کئی مہینوں سے مدرسہ بورڈ، وقف بورڈ، امام مؤذن اور دیگر کئی ادارے کے ملازمین کی تنخواہ بھی وقت پر نہیں مل رہی ہے، ایسے میں خوشحالی کیسے ممکن ہے، اس لیے ریاست کی مسلم تنظیمیں مسلسل حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ اقلیتی اداروں کے ملازمین کی تنخواہ وقت پر دی جائے اور ان اداروں میں قابل اعتبار ذمہ داروں کو منتخب کیا جائے تو قوم کی فلاح اور ترقی کے لیے کاموں کو انجام دے سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .