۱۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۸ شوال ۱۴۴۵ | May 7, 2024
مولانا  کلب صادق

حوزہ/ معروف عالم دین حکیم امت ڈاکٹر کلب صادق کے لیے ان کی عوامی خدمات کے عوض ہندوستان نے یوم جمہوریہ کے موقع پر پدم بھوشن ایوارڈ بعد از مرگ سے انہیں نوازا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں اپنی روشن خیالی اور رواداری کے لیے مشہور حکیم امت مولانا کلب صادق کا انتقال 24 نومبر سن 2020 کو لکھنؤ میں ہوا تھا۔ مولانا کلبِ صادق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر بھی رہ چکے تھے۔

نہ صرف لکھنؤ بلکہ پوری دنیا میں شیعہ عالم دین کی حیثیت سے اپنی ایک الگ پہچان رکھنے والے مولانا کلبِ صادق پوری زندگی تعلیم کے فروغ اور مسلم معاشرے سے روایتی اور فرسودہ سوچ کے خاتمے کے لیے کوشاں رہے۔مولانا کلب صادق سنہ 1939 میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم مدرسے سے حاصل کی۔ لکھنؤ یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے کے بعد انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایم اے اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ایک مسلمان مذہبی استاد ہونے کے علاوہ مولانا کلبِ صادق ایک معاشرتی مصلح بھی تھے۔ وہ تعلیم کے بارے میں بہت سنجیدہ تھے اور انھوں نے لکھنؤ میں بہت سے تعلیمی ادارے قائم کیے۔

مولانا کلبِ صادق نے سنہ 1982 میں توحید المسلمین کے نام سے ایک ٹرسٹ قائم کیا اور اتحاد کالج کی بنیاد رکھی اور انہوں نے معاشرے کی تعلیم کے لیے سخت محنت کی۔شیعہ سنی اتحاد پر مولانا نے بہت کام کیا اور وہ پہلے ایسے عالم دین تھے جنہوں نے شیعہ اور سنی دونوں فرقوں کو ایک ساتھ نماز پڑھنے کی ترغیب دی اور ان کی امامت بھی فرمائی۔

حکیم امت ڈاکٹر کلب صادق کسی بھی تعارف کے محتاج نہیں۔ انہوں نے شیعہ قوم میں علم کا وہ سمندر جاری کیا ہے ، جو دنیا باقی رہنے تک ان کی شخصیت کو روشن کرتا رہے گا۔ علم کا ذکر ہو اور حکیم امت کی قربانی اور تعلیم کو لے کر انکے جنون کا ذکر نہ ہو یہ ناممکن ہے۔ قوم و ملت کی اس عظیم شخصیت پر فخر ہے اور اللہ سے دعا ہے کہ وہ ان کو آخرت کی دولت سے نوازے۔ 

حکیم امت کو پدم بھوشن ایوارڈ سے نوازے جانے پر ہم حکومت ہند کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔یہ کہتے ہوئے فخر محسوس ہوتا ہے کہ شیعہ قوم میں ایسے چنندہ ستارے ہیں جو اپنے پیچھے کارواں چھوڑ جاتے ہیں۔

ملک میں 72 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر آج 2021 کے پدما ایوارڈز کا اعلان کیا گیا ہے ۔ پدم ایوارڈز ملک کا سب سے اعلیٰ سویلین ایوارڈ ہے اور ایوارڈ یافتہ کے کارنامے کے پیمانے پر تین حصوں میں شامل ہے جس میں پدم وبھوشن، اس کے بعد پدم بھوشن، اور آخر میں، پدم شری ہیں ۔

پدم وبھوشن کے بعد تیسرے سب سے بڑے شہری اعزاز پدم بھوشن کے لئے  مولانا کلب صادق، رام ولاس پاسوان، کیشو بھائی پٹیل، اور آسام کے سابق وزیر اعلی ترون گوگوئی کو بعد از مرگ پدم بھوشن ایوارڈ دیا گیا ہے. اس کے علاوہ سابقہ ​​لوک سبھا اسپیکر سومترا مہاجن، وزیر اعظم کے سابق مشیر ، سینئر ایڈمنسٹریٹر نریپندر مشرا ، اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین تریلوجن سنگھ ، صنعت کے رجنےت شرما ، کانارڈ ادب یافتہ چندر شیکھر کمبرا اور آرٹسٹ کرشنن نیر شانتا کماری چترا کا بھی انتخاب کیا گیا۔ اس اعزاز کے لئے.

اس بار ملک کے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والی 7 مشہور شخصیات کو پدم وبھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ ان میں جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے ، مرحوم پلے بیک گلوکار ایس پی بالسوبرمانیام ، اسلامی مفکر مولامہ وحیدالدین خان ، سمندری ریت پر آرٹ ورک تیار کرنے والے سدرشن شاہو ، ہندوستانی نژاد مرحوم سائنسدان نریندر سنگھ کپانی اور معالج ڈاکٹر بی ایم ہیگڈے شامل ہیں۔ Hu ھ۔ پیر کو یوم جمہوریہ کے موقع پر 119 افراد کو پدم ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .