۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
متھلا

حوزہ/ہزاروں علمائے کرام اور مجاہدین آزادی کی ایک لمبی فہرست ہے جنہوں نے آزادی کی خاطر ہر طرح کی قربانیاں پیش کیں اور قائدانہ رول ادا کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متھلانچل کے دیہی علاقوں میں 72 ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات پورے تزک واحتشام اور قومی عقیدت ومحبت کے جذبے سے منائی گئی۔ان مقامات پر پرچم کشائی کے بعد منعقدہ اہم تقریبات سے سیاسی،غیر سیاسی اور عوامی نمائندوں نے خطاب بھی کیا جس میں جمہوریت کی اصل تصویر چھپی دکھائی دی ۔جالے بلاک احاطہ میں پر مکھ پھولو بیٹھا و بی ڈی او راجیش کمار ،ریفرل اسپتال میں میڈیکل انچارج ڈاکٹر گنگیش جھا،تھانہ احاطہ میں تھانہ صدر دلیپ کمار پاٹھک،قاضی احمد ڈگری کالج میں پروفیسر بدر عالم،المعہد لتحفیظ القرآن میں ماسٹر ممتاز عنبر ،پیام انسانیت کے مقامی دفتر اور اسلامک مشن اسکول جالے میں چیئرمین مولانا ارشد فیضی ،دوگھرا نیم چوک پہ اطہر راغب، جالے اشفاق حسین آئی ٹی آئی میں محمد شہباز عالم عرف گڈو ،متھلا آئی ٹی آئی بستوارہ میں سابق چیئرمین مولانا اعجاز احمد، مدرسہ بنات خلیفہ ریونڈھا میں پرنسپل مولانا مظفر رحمانی، اردو پرائمری اسکول اسڑا میں ماسٹر نصیر الدین ،مدرسہ ضیائے مصطفی اشرف نگر میں مولانا غلام مذکر خان نے پرچم کشائی کا عمل انجام دیا اور یوم جمہوریہ کے تاریخی پس منظر کو بیان کیا اس کے علاوہ امجد کلاسیز میں ماسٹر امجد علی، معہدالصالحات دوگھرا میں بانی مولانا جابر حسین و حافظ شبیر احمد،مدرسہ اسلامیہ سہس پور میں سکریٹری مولانا عبدالخالق ذاکر امینی ،قومی مدرسہ نسواں گرری میں حافظ محمد حسین بیگ ،مدرسہ طیبہ قاسم العلوم بردی پور میں مولانا مبین احمد سعیدی القاسمی،جامعہ ام سلمی للبنات سنہہ پور میں ناظم قاری ریحان احمد ،سنت رامیشور سنٹرل اسکول بھرواڑہ میں ڈائریکٹر نربھئے کمار نرالانے پرچم کشائی کی اور یوم جمہوریہ کے اس قومی دن کو تاریخی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔سب سے اہم تقریب دوگھرا واقع نیم چوک پرمنعقد کی گئی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں معہدالصالحات مدنی نگر، دوگھرا کے بانی ومہتمم مولانا جابر حسین قاسمی نے کہا کہ آزادی میں مسلمانوں اور علمائے کرام کے ناقابل فراموش کارنامے رہے ہیں۔اگر یہ علمائے کرام نہ ہوتے تو ملک آزاد نہ ہوتا ۔انہوں نے کہا ملک کی آزادی کی تاریخ ان علمائے کرام کی قربانیوں سے لالہ زار ہے، چنانچہ ان ہزاروں علمائے کرام اور مجاہدین آزادی کی ایک لمبی فہرست ہے جنہوں نے آزادی کی خاطر ہر طرح کی قربانیاں پیش کیں اور قائدانہ رول ادا کیا ۔مولانا جابر حسین نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آج مدارس اسلامیہ کو دہشت گردی کا اڈہ بتایا جاتا رہا ہے، علمائے کرام اور مسلمانوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ انہوں نےکہا کہ مہاتماگاندھی کو مہاتما بنانے والے بھی علمائے کرام ہی تھے۔

پروگرام کے کنوینر اطہر راغب نے کہا کہ آج ہم لوگ بڑے ہی جوش وخروش کے ساتھ یوم جمہوریہ منارہے ہیں ، لیکن موجودہ حکومت سے ہماری جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے۔ مرکزی حکومت تاناشاہ بن گئی ہے،وہ ہٹلر کے نقش قدم پر چل رہی ہے، اس کےسامنے عوام کی کوئی حیثیت نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے ،وہ غیر ضروری قوانین لاکر مسلمانوں اور کسانوں کو ہراساں اور پریشان کررہی ہے۔مسٹر راغب نے کہا کہ تقریباً دوماہ سے شدید سردی میں ہزاروں کسان دہلی کی سرحد پر بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔زرعی وزیر کسانوں کےساتھ میٹنگ میٹنگ کھیل رہے ہیں ، لیکن کسانوں کے مسائل کو نظر انداز کررہے ہیں جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا کے مقام پر درجنوں کسانوں کی جانیں چلی گئیں ،مگر مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب کسان مخالف زعی قوانین نافذ ہوجائیں گے تو کسان اڈانی اور امبانی کے محتاج ہوجائیں گے ، زمین اور اناج پر سے ان کی ملکیت ختم ہوجائے گی ، جمع خوری کا بازار گرم ہوجائے گا اور مہنگائی آسمان چھونے لگے گی، غریب اور محتاج دانہ دانہ کے لیے ترسنے لگیں گے، اس لئے ہم لوگوں کو کسانوں کی حمایت میں آگے آنا ہوگا ۔اس موقع پر ذاکر حسین، رفیق احمد سیٹھ، حافظ شبیر احمد، حافظ حفظ الرحمٰن،شوکت علی،ظہیر احمدجوہی، ماسٹر علاءالدین ،الحاج ماسٹر مفید عالم،حافظ سفیان، عقیل رحمانی ، انظار احمد، حافظ شمشاد سمیت کئی سرکردہ شخصیات موجودتھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .