۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی 

حوزہ/ سربراہ تنظیم المکاتب حجۃالاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی نے جلسہ کو خطاب کرتے ہو ئے فرمایا ایک عظیم حادثہ ہوا اور قوم کا ایک عظیم نقصان ہوا۔ حلم آپ کی نمایا ں صفت تھی کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ آپ کو غصہ آیا ہو یا آپ جھنجھلائے ہوں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حکیم امت مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق نقوی صاحب قبلہ کے رحلت کی خبر ملتے ہی بانی تنظیم المکاتب ہال میں قرآن خوانی اور جلسہ تعزیت منعقد ہوا۔ مولانا محمد عباس معروفی صاحب استاد جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے جلسہ کا آغاز کیا ۔ بعدہ مولانا سید علی ہاشم عابدی  صاحب( استاد جامعہ امامیہ )نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی حدیث ’’دو خصلتیں ایسی ہیں جن سے بلند کوئی خصلت نہیں ایک اللہ پر ایمان دوسرے برادر مومن کو فائدہ پہنچانا ‘‘ بیان کرتے ہوئے کہا کہ مولاناسید کلب صادق صاحب قبلہ میں یہ دونوں صفتیں موجود تھیں جہاں نماز شب، نماز اول وقت، نماز جماعت اور دعا و مناجات کے پابند تھے وہیں بلا تفریق مذہب و ملت و رنگ ونسل خلق خدا کی خدمت آپ کا خاصہ تھا ۔ 

مولانا منظر علی عارفی صاحب ( استاد جامعہ امامیہ ) نے تاثرات پیش کرتے ہوئے اسے ایک عظیم قومی نقصان بتا یا اور کہا کہ آپ کی رحلت ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ 

مولانا سید منور حسین صاحب ( استاد جامعہ امامیہ ) نےتاثرات پیش کرتے ہوئے بیان کیا کہ ۹۰ کی دہائی میں جب ہم جامعہ امامیہ میں زیر تعلیم تھے اور نماز جمعہ میں جاتے تھےتو مولاناسید کلب صادق صاحب ہم طلاب سے بہت ہی شفقت و محبت سے ملتے اور جامعہ امامیہ اور اسکے نظام تعلیم اور طلاب کی تعریف فرماتےتھے۔ 

مولانا سید ممتاز جعفر نقوی صاحب (انچارج جامعہ امامیہ ) نے حدیث ’’عالم کی موت عالم کی موت ہے‘‘ کو بیان کرتے ہوئے کہا مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب قبلہ کی رحلت ایک عظیم سانحہ ہے اور  جیسا کہ حدیث میں ہے کہ ’’لوگوں میں ایسے رہو کہ اگر زندہ ہو تو لوگ ملاقات کے خواہاں ہوں اور اگر مر جاو تو تم پر گریہ کریں۔‘‘ مولانا سیدکلب صادق صاحب قبلہ ایسی ہی عظیم ذات تھے کہ جب تک زندہ تھے لوگ ان سے ملاقات کے خواہاں تھے اور آج پوری قوم سوگوار اور گریہ کناں ہے۔ 

آخر میں سربراہ تنظیم المکاتب حجۃالاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب قبلہ نے جلسہ کو خطاب کرتے ہو ئے فرمایا ایک عظیم حادثہ ہوا اور قوم کا ایک عظیم نقصان ہوا۔ حلم آپ کی نمایا ںصفت تھی کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ آپ کو غصہ آیا ہو یا آپ جھنجھلائے ہوں۔ آپ میں برداشت کی قوت بہت زیادہ تھی۔ مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب ایک عظیم مدبّر تھے کہ انھوں نے اپنی تدبیر سے عظیم کارنامے انجام دئیے۔ بانی تنظیم مولانا سید غلام عسکری طاب ثراہ اور تحریک دینداری کے مخلص اور حامی تھےکہ مولانا سید کلب صادق صاحب اور انکے بڑے بھائی آقائے شریعت مولانا سید کلب عابد صاحب مرحوم نے ہمیشہ ادارہ کی کھل کر حمایت کی۔ اور سب کو ساتھ لے کر چلنا اس پورے کنبہ کا مزاج ہے۔ ہم خادمان ادارہ اس غم میں سوگوار اور سوگوار کنبہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ مرحوم پر رحمت نازل فرمائے، اور امید کرتے ہیں کہ انکے لائق بیٹے ، داماد اور بھتیجے مولانا سید کلب جواد صاحب قبلہ ان کے کاموں کو آگے بڑھائیں گے۔

جلسہ میں خادمان و کارکنان ادارہ تنظیم المکاتب نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .