حکیم امت
-
حکیم امت ؒ اپنی وصیتوں کے آئینہ میں
حوزہ/ دینی طلاب کو وصیت کرتاہوں کہ جو ہم نہ کرسکے اسے یہ طلاب انجام دیں صرف رضائے الٰہی کے لئے بالکل بے خوف ہوکر کامل اخلاص اور صرف معبود بر حق پر توکل کرتے ہوئے ہمت سے کام لیں۔
-
حکیم امت، مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق مرحوم
حوزہ/ مفکر اسلام مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب مرحوم زمانہ شناس عالم تھے آپ بیک وقت مصلح ، قائد ، مفکر ومدبر ، ادیب اور نباضِ وقت خطیب تھے تعلیمی مہارت میں آپ ایک منفرد مقام رکھتے تھے ۔
-
حکیم امت مجاہد ملت
حوزہ/ مولانا سید کلب صادق نقوی صاحب قبلہ مرحوم کا طرہ امتیاز تھا کہ آپ نے کبھی غیر مسلم مجمع میں نہ مسلمان کا سر جھکنے دیا اور نہ ہی غیر شیعہ مجمع میں شیعوں کا سر جھکنے دیا بلکہ ہر مقام پر آپ نے اپنے علم و حکمت سے مقابل کو لا جواب کیا۔
-
گنگا اور فرات کا سنگم تھی ڈاکٹر کلب صادق کی شخصیت، حجۃ الاسلام مولانا عقیل الغروی
حوزہ/ مولانا ڈاکٹر کلب صادق طاب ثراہ کی مجلس چہلم کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک ذاکر ، ایک خطیب، ایک اسکالراور فقیہ تھے۔ ان کی شخصیت گنگا جمنا کی نہیں بلکہ گنگا اور فرأت کا سنگم تھی۔ گنگااورجمنا اسی ملک میں ہیں اور فرات دوسرے ملک میں ہے۔ بین الاقوامی سطح پر دیکھیں توان کی شخصیت گنگا اور فرات کا سنگم ہے۔
-
شور نہیں شعور پسند تھے حکیم امت مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق نقوی، مولانا سید سعید الحسن
حوزہ/ علماء اور مومنین سرفراز گنج لکھنؤ کے ذریعہ طه ہال میں تعزیتی جلسہ اور مجلس ترحیم کا اہتمام۔
-
شہید فخری زادہ کا علم اور حکیم امت کی علمی خدمات انہیں ہمیشہ زندہ رکھے گا، مولانا سید حیدر عباس رضوی
حوزہ/ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سد مشاہد عالم رضوی صاحب نے بیان کیا کہ ڈاکٹر سید کلب صادق ہمہ جہت شخصیت کے حامل تھے۔آپ کا نظم و ضبط اور وقت کی پابندی خاصی شہرت رکھتی ہے۔واقعی عالم کو نہ اپنے خانوادہ کی فکر ہوتی ہے نہ اپنی ذات کی بلکہ اسے ملک و ملت کی ترقی کی فکر لاحق رہتی ہے۔
-
جانے والے تجھے روئےگا زمانہ برسوں! مولانا کلب صادق طاب ثراہ کی مختصر حالات زندگی
حوزہ/ اپنے برادر بزرگ مولانا سید کلب عابد طاب ثراہ کے۱۹۸۶ءمیں انتقال کے بعد آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر منتخب ہوگئےاور عمر کے آخری لمحات تک مسلمانوں کے مسائل کو حل فرماتے رہے۔ لکھنؤ کی عزاداری کے سلسلے میں بھی کوشاں رہے۔
-
قوم کا واحد جو بینا تھا وہ دانا مرگیا، مدرسہ جامعہ امام مہدی (عج) میں حکیم امت کی رحلت پر تعزیتی جلسہ منعقد +تصاویر
حوزہ/ جلسہ میں شخصیت حکیم امت پر روشنی ڈالی گئی ان کی علمی کاوشوں کا تذکرہ کیا گیا ،کہا گیا کہ وقت کے سرسید تھے ڈاکٹر کلب صادق،اور مولانا کلب صادق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر بھی تھے،اس منصب پر کافی عرصہ فائز رہے۔
-
مت سہل ہمیں جانو !
حوزہ/ یقیناََ بعض افراد کو ڈاکٹر صاحب کے نظریات سے اختلاف رہا ہوگا ۔ہمارے بھی اپنے تحفظات ہیں ۔مگر یہ مسلم حقیقت ہے کہ ان کی ذات اختلافی نہیں تھی ۔نظریاتی اختلاف تو ہونا بھی چاہئے ۔اس حقیقت سے دشمن بھی انکار نہیں کرسکتا کہ انہوں نے ملت کے لئے دردمندی کے ساتھ کام کیا تھا ۔
-
حکیم امت کی بے باک گفتگو یاد رکھی جائے گی، مولانا سید حیدر عباس
حوزہ/ پوری قوم اس وقت یتیمی کا احساس کر رہی ہے۔اور کیوں نہ ہو ایسا؟!ہم سب کا شفیق روحانی باپ اس قحط الرجال کے دور میں ہمیں چھوڑ کر چلا گیا۔
-
آہ حکیم امت مسیحائے وقت ہمارے درمیان نہ رہا، مولانا سید کاظم رضوی
حوزہ/ قحط الرجال کے اس دور میں ایسی عبقری شخصیت سے محرومی قوم و ملت اور تمام علمی حلقوں کے لئے عظیم اور ناقابل تلافی نقصان ہے۔
-
حکیم امت قوم وملت کے لیے نایاب گوہر تھے، مولانا رضا حسین
حوزہ/ ادارہ کے صدر عالی جناب مولانا سید رضا حسین رضوی صاحب نے مولانا کلب صادق صاحب کی خدمات کے حوالہ سے نہایت اہم نکات بیان کئے ۔ مولانا نے بیان کیا کہ مرحوم نہایت ملنسار، سادگی پسند اور اتحاد کا عظیم منارہ تھے۔
-
حکیم امت؛ ایک شخصیت ایک آئینہ
حوزه/ آپ نے جو فلاحی و تعلیمی کام انجام دئیے ہیں انکی افادیت کو و انکے عمق کو سمجھنے میں بھی ابھی وقت لگے گا، آپکے کاموں کو اگر نظر انداز کر دیا جائے تو ہندوستان میں موجودہ صدی میں جدید تعلیم و صحت عامہ و غربت وافلاس کے میدان میں ہمارے پاس لوگوں کو دکھانے کے لئے بھی کچھ نہیں ہے ۔
-
حکیم امت ایک یتیم پرور و بے لوث خدمت خلق کرنے والے ہر دل عزیز شخصیت تھے، حجۃ الاسلام مولانا علی اصغر عرفانی
حوزہ/ برصغیر کے خانوادہ علم و اجتھاد کی جليل القدر علمی شخصیت ممتاز سماجی راھنما بین الاقوامی خطیب علامہ ڈاکٹر کلب صادق مرحوم امت مسلمہ کیلئے عظیم سرمایہ تھے جس کی کمی کبھی پوری نہیں کی جاسکتی۔
-
مجتمع علماء و خطباء ممبئی ہندوستان و انجمن ثار اللّٰہ کا حکیم امت کے سانحہ ارتحال پر اظہار غم
حوزہ/ حکیم امت ڈاکٹر مولانا کلب صادق صاحب قبلہ کی رحلت سے علمی اور سماجی حلقہ میں سوگ کا سماں بن گیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ خبر پھیلتے ہی پوری دنیا سوگوار ہو گئی۔
-
حکیم امت مولانا ڈاکٹر کلب صادق طاب ثراہ
حوزہ/ ڈاکٹر کلب صادق صاحب غربت اور جہالت کے دشمن تھے۔ ہمیشہ اپنی تقریروں اور خصوصی جلسوں میں کہا کرتے تھے: جہالت انسان کی زندگی میں تاریکی کے سوا کچھ نہیں ہے جبکہ علم انسان کو ایک مکمل انسان بناتے ہوئے اس کی کامیاب زندگی کا ضامن ہوتا ہے۔
-
حکیم امت ڈاکٹر کلب صادق طاب ثراہ کا سانحہ ارتحال، فرد واحد نہیں بلکہ ایک عہد کا خاتمہ ہے، مجلس علماء ہند قم
حوزہ/ امید ہے کہ ان شاءاللہ مرحوم کی دینی، علمی، قومی و ملی ہمہ جہت خدمات انھیں ملک و ملت کے درمیان ہمیشہ زندہ رکھیں گی اور بارگاہ خداوندی میں ضرور ماجور و سرخرو قرار دیں گی۔
-
حلم حکیم امت کی نمایاں صفت تھی، مولانا سید صفی حیدر زیدی
حوزہ/ سربراہ تنظیم المکاتب حجۃالاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی نے جلسہ کو خطاب کرتے ہو ئے فرمایا ایک عظیم حادثہ ہوا اور قوم کا ایک عظیم نقصان ہوا۔ حلم آپ کی نمایا ں صفت تھی کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ آپ کو غصہ آیا ہو یا آپ جھنجھلائے ہوں۔
-
امام جمعہ میلبورن آسٹریلیا:
حکیم امت بہترین معلم اچھے خطیب اور بے مثال مصلح تھے مرحوم کی ذات اپنے آپ میں ایک ادارہ تھی، مولانا سید ابوالقاسم رضوی
حوزہ/ مرحوم پوری زندگی ملت کو تمام محاذ زندگی پر تمام مذاہب و مسالک کے مقابل سب سے آگے دیکھنا چاہتے تھے اور اس کے لئے محض بیان نہیں دیتے تھے بلکہ آپ نے پوری عمر ملت کی فلاح و بہبود اور ارتقاء کے لئے وقف کردی۔
-
حکیم امت، گنگا جمنی تہذیب کے پاسدار، اتحاد امت کے داعی تھے،اراکین شیعہ ٹوڈے
حوزہ/قوم و ملت اور ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر ہمیں مرحوم کے افکار و نظریات پر عمل پیرا ہو کر ہی قوم و ملت کو درپیش مسائل و مشکلات پر قابو پایاجا سکتاہے۔
-
حکیم امت ڈاکٹر مولانا کلب صادق کے انتقال پرملال پر الجواد فاؤنڈیشن کا اظہار غم
حوزہ/ یقینا ڈاکٹر مولانا کلب صادق صاحب قوم و ملت کے عظیم سرمایہ تھے انہوں نے قوم کے لئے بہت عظیم اور قابل قدر کام انجام دئے جس کو قوم و ملت کبھی بھی نہی بھلا پائے گی۔
-
خبر غم، حکیم امت مولانا ڈاکٹر کلب صادق انتقال کرگئے
حوزہ/ مولانا کے فرزند کلب سبطین نوری کے مطابق، حکیم امت جو فرشتہ بن کر دنیا میں تشریف لاے تھے اپنے معبود کی بارگاہ میں واپس چلے گئے۔ پوری قوم کو یتیم کر کے ابھی ۱۰ بجے ارا ہاسپٹل لکھنؤ میں آخری سانس لی۔