۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
جامعہ امامیہ میں مجلس ترحیم منعقد ہوئی

حوزہ/ مولانا قمر سبطین مرحوم، مولانا علی محمد محمدی مرحوم ، مولوی محمد جون مرحوم، مرحومہ حنا زہرا اور مرد مومن ضمیر حسن مرحوم کی دوسری برسی کے موقع پر خادمان تنظیم المکاتب کی جانب سے بانیٔ تنظیم المکاتب ہال میں مجلس ترحیم منعقد ہوئی۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ مولانا قمر سبطین مرحوم، مولانا علی محمد محمدی مرحوم ، مولوی محمد جون مرحوم، مرحومہ حنا زہرا اور مرد مومن ضمیر حسن مرحوم کی دوسری برسی کے موقع پر خادمان تنظیم المکاتب کی جانب سے بانیٔ تنظیم المکاتب ہال میں مجلس ترحیم منعقد ہوئی۔

اولاً اساتذہ و طلاب جامعہ امامیہ نے قرآن خوانی کی۔ بعدہ مولانا علی محمد معروفی مبلغ جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے مجلس کا آغاز کیا ۔ مولانا علی محمد نقوی متعلم جامعہ امامیہ اور مولانا سید صفدر عباس فاضل جامعہ امامیہ نے بارگاہ اہلبیتؑ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

معروف مبلغ مولانا سید فیض عباس مشہدی نے مجلس عزا کو خطاب کرتے ہوئے موت کی حقیقت پر روشنی ڈالی۔ مولانا فیض عباس نے فرمایا: روایات میں نیند کو چھوٹی موت کہا گیا ہے اور ہر انسان اس چھوٹی موت کے لئے ہمیشہ تیار رہتا ہےاور اگر کسی کو نیند نہیں آتی تو وہ دوا کھا کر مصنوئی نیند حاصل کرتا ہے تا کہ سکون مل جائے۔ لیکن جب بڑی موت کی بات آتی ہے تو انسان فرار اختیار کرتا اور گھبرا جاتا ہے اسکی وجہ جو روایت میں بیان ہوئی ہے وہ ایمان میں ضعف اور یقین کا فقدان ہے۔

مولانا فیض عباس مشہدی نے مرحومین خاص کر مولانا قمر سبطین مرحوم اور مولانا علی محمد محمدی مرحوم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا موت انسان کے جسم کو توچھپا سکتی ہے لیکن اس کے کردار کو مخفی نہیں کر سکتی۔ آج ہم جن مرحومین کی یاد میں جمع ہوئے ہیں وہ اپنے بلند کردار اور حسن اخلاق کے سبب ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .