جمعہ 1 اگست 2025 - 11:59
علامہ حسن‌زاده آملی کی نظر میں روح اور جسم کی حقیقت

حوزہ/ علامہ حسن‌زاده آملی (رضوان اللہ تعالیٰ علیہ) نے حضرت امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے فرمان کی روشنی میں جسم اور روح کے احوال کو باہم موازنہ کرتے ہوئے روحانی زندگی کی حقیقت کو نمایاں کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف حکیم و عارف، علامہ حسن‌زاده آملی (رضوان اللہ تعالی علیہ) نے حضرت امیرالمؤمنین علی علیہ السلام کے گہرے عرفانی کلام کی شرح کرتے ہوئے انسان کے جسم و روح کے مختلف احوال کا گہرا معنوی تجزیہ پیش کیا ہے۔

حضرت امیرالمؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:

«لِلْجَسَدِ سِتَّةُ أَحْوَالٍ: الصِّحَّةُ، وَ الْمَرَضُ، وَ الْمَوْتُ، وَ الْحَيَاةُ، وَ النَّوْمُ، وَ الْيَقَظَةُ. وَ كَذَلِكَ الرُّوحُ: فَحَيَاتُهَا عِلْمُهَا، وَ مَوْتُهَا جَهْلُهَا، وَ مَرَضُهَا شَكُّهَا، وَ صِحَّتُهَا يَقِينُهَا، وَ نَوْمُهَا غَفْلَتُهَا، وَ يَقَظَتُهَا حِفْظُهَا»

اس فرمان کے مطابق جس طرح جسم کی چھ حالتیں ہوتی ہیں: صحت، مرض، موت، حیات، نیند اور بیداری، اسی طرح روح کے بھی چھ مراحل ہوتے ہیں۔ علامہ حسن‌زاده کے مطابق:

روح کی زندگی اُس کا علم ہے؛

روح کی موت اُس کا جہل ہے؛

روح کی بیماری اُس کا شک ہے؛

روح کی صحت اُس کا یقین ہے؛

روح کی نیند اُس کی غفلت ہے؛

روح کی بیداری اُس کی حفاظت (خود کو گناہوں سے بچانا) ہے۔

یہ تشریح علامہ حسن‌زاده نے اپنی کتاب «عیون مسائل نفس و شرح آن» (جلد اول، صفحہ 95) میں نقل فرمائی ہے، جو انسان شناسی اور نفس کی معرفت کے میدان میں ایک اہم علمی ماخذ کی حیثیت رکھتی ہے۔

یہ بیان نہ صرف عرفانی بصیرت کا مظہر ہے بلکہ انسان کی حقیقی حیات کو مادی جسم سے ماورا قرار دیتا ہے، جس میں روح کی تربیت اور علم و یقین کا حصول اصل زندگی شمار ہوتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha