۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
امام جواد

حوزہ/ایک دن ایک شخص نے امام محمد تقی علیہ السلام سے پوچھا: اکثر افراد اپنی موت سے کیوں ڈرتے ہیں اور اس سے خوف کیوں کھاتے ہیں؟ امام محمد تقی علیہ السلام نے جواب نے اس کا جواب دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماہ ذی القعدہ کا آخری دن امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت کا دن ہے، اس موقع پر قارئین کی خدمت میں امام علیہ السلام کے علم کا ایک گوشہ پیش خدمت ہے۔

- دوا اور موت سے ڈر

مرحوم شیخ مفید رضوان اللہ تعالیٰ علیہ بیان فرماتے ہیں:

ایک دن ایک شخص نے امام محمد تقی علیہ السلام سے پوچھا: اکثر افراد اپنی موت سے کیوں ڈرتے ہیں اور اس سے خوف کیوں کھاتے ہیں؟

امام محمد تقی علیہ السلام نے جواب میں فرمایا: چونکہ لوگ موت کی حقیقت سے ناواقف ہیں اور اس کا علم نہیں رکھتے اس لئے وہ خوفزدہ ہیں۔

اگر لوگ موت کی حقیقت کو جان لیں اور اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کا اطاعت گزار بندہ اور ساتھ ہی ساتھ اپنے آپ کو اہل بیت عصمت و طہارت (علیہم السلام) کا محب اورو پیروکار بنا لیں تو موت کے سلسلے میں وہ پر امید اور خوش ہوں گے۔ اور ان کو اس بات کی معرفت بھی ہو جائے گی کہ آخرت کا گھر ان کے لیے دنیاوی گھر سے کہیں بہتر ہے۔

امام علیہ السلام نےپھر فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ بچے اور بیوقوف افراد بعض داؤں اور علاج سے کیوں ہوتے ہیں اور اسے پسند نہیں کرتے ؟ جب کہ یہ دوائیں اور علاج ان کی صحت کے لیے مفید ہے اور ان کے درد اور تکلیف کو دور کر سکتا ہے؟

کیوں کہ وہ جاہل ہیں، اس سے بے خبر ہیں اور نہیں جانتے کہ دوا انہیں شفا دے گی۔

امام محمد تقی علیہ السلام نے مزید کہا: قسم ہے اس خدا کی جس نے محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کو حق و حقانیت کے ساتھ مبعوث کیا، جو شخص اپنے آپ کو ہر وقت مرنے کے لیے آمادہ رکھے اور اپنے عمل اور طرز عمل سے غافل اور لا پرواہ نہ ہو، تو موت اس کے لئے بہتریں علاج اور نجات ہوگی ۔ اور اس شخص کے لئے موت ابدی دنیا میں خوشی اور سعادت کا ذریعہ ہوگی۔ اور وہ اس ابدی گھر میں ہر قسم کی لا تعداد الہی نعمتوں سے لطف اندوز ہو گا۔

حوالہ:

اختصاص شیخ مفید: ص ۵۵۔

چهل داستان و چهل حدیث از امام محمد جواد؛ مؤلف: عبدالله صالحی؛ نشر مهدی یار۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .