پیر 26 مئی 2025 - 17:17
زیادہ تر انسان موت سے کیوں ڈرتے ہیں؟

حوزہ/ موت کا خوف زیادہ تر انسانوں میں دو بنیادی وجوہات کی بنا پر پیدا ہوتا ہے: دنیا سے شدید وابستگی اور اس کی ظاہری چمک دمک، اور آخرت کی زندگی اور اللہ کے عدل کے حساب سے غفلت۔ وہ لوگ جو اپنی زندگی کو صرف دنیا تک محدود سمجھتے ہیں اور روحانی و معنوی اقدار کو نظر انداز کرتے ہیں، موت سے سب سے زیادہ ڈرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بہت سے لوگوں کے نزدیک موت ایک خوفناک حقیقت ہے، جس سے وہ فرار چاہتے ہیں۔ اس خوف کی اصل وجہ دنیا سے شدید وابستگی اور آخرت سے غفلت میں پوشیدہ ہے۔

سوال:

اکثر لوگ موت سے کیوں خائف ہوتے ہیں اور اس کا تصور ان کے لیے ہولناک کیوں ہوتا ہے؟

جواب:

موت کے خوف کی دو بنیادی وجوہات ہیں:

1. دنیا سے شدید محبت اور وابستگی:

زیادہ تر لوگ اپنی زندگی کو صرف دنیا تک محدود سمجھتے ہیں اور اس سے انس و تعلق پیدا کر لیتے ہیں۔ دنیا کی ظاہری زیب و زینت، آسائشیں اور چمک دمک ان کے دل کو موہ لیتی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ان کی دنیا سے محبت بڑھتی جاتی ہے اور وہ اپنی ساری توانائیاں اسی دنیا کو سنوارنے میں صرف کرتے ہیں۔ فطری طور پر جب انسان نے سالہا سال کی محنت سے جو کچھ کمایا ہو، اسے چھوڑنے کا وقت آئے تو یہ جدائی نہایت دشوار محسوس ہوتی ہے، اور یہی احساس موت کو ان کے لیے ایک خوفناک تصور بنا دیتا ہے۔

2. آخرت کی یاد سے غفلت اور برے اعمال:

بعض لوگ عقل و ضمیر کی آواز کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے ہر جائز و ناجائز راستہ اختیار کرتے ہیں، دوسروں پر ظلم کرتے ہیں اور خدا کے عدل و انصاف کے دن یعنی قیامت کو فراموش کر دیتے ہیں۔ ایسے افراد موت کے بارے میں سوچ کر بےچینی اور خوف کا شکار ہو جاتے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان کے اعمال کا ایک دن حساب ہونا ہے۔

اسی طرح بعض افراد دینی ماحول اور دینداروں کو دیکھ کر بظاہر متاثر تو ہوتے ہیں، لیکن جیسے ہی وہ کسی دینی شخص کی کوئی غلطی یا کوتاہی دیکھتے ہیں تو دین، خدا اور قیامت کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہو جاتے ہیں، جو بالآخر انہیں روحانی اطمینان سے محروم اور موت سے خائف کر دیتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha

تبصرے

  • یوسف علی PK 19:48 - 2025/05/26
    ماشاء اللہ بہت خوب ، شائد ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم موت کے بارے میں بہت جانتے ہیں اور زیادہ گفتگو اور غور و فکر بھی نہیں کرتے