۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
استاد فاطمی نیا

حوزہ/ استاد سید عبداللہ فاطمی نیا رضوان اللہ تعالیٰ ملت ایران کے عظیم مربی ، معلم اخلاق ، باعمل عالم اور ذمہ دار خطیب تھے۔ آپ نے کئی دہائیوں تک درس اخلاق اور وعظ و نصیحت کے ذریعہ نہ صرف طلاب علوم دینیہ بلکہ عام مومنین کو راہ ہدایت دکھائی اور نصیحت فرمائی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین سید عبداللہ فاطمی نیا رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت پر سربراہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی نے تعزیتی پیغام جاری کیا۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم
چند برسوں میں اہل علم و فضل کی ایک بڑی تعداد دنیا سے رخصت ہو گئی ۔ لیکن ادھر چند مہینوں میں یکے بعد دیگرے عظیم علماء اور فقہاء کی رحلت نے آنکھوں کو اشکبار، دل کو ملول اور تنہائی کے احساس میں اور اضافہ کر دیا۔ ہمارے جیسا ہر انسان سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ جب حدیث کی روشنی میں ایک عالم کی موت پورے عالم کی موت ہے تو مختصر فاصلے سے جلیل القدر علماء کی رحلت یقیناً ہمارے لئے سخت آزمائش ہےکہ’’ آنسو تھمتے نہیں کہ پھر ابل پڑتےہیں۔ ‘‘
تقریبا دو ماہ قبل عالم ربانی، فقیہ صمدانی، اسوۂ علم و اخلاق، پاسبان دین و مذہب، مورخ عالی قدر علامہ سیدعبداللہ فاطمی نیا رضوان اللہ تعالیٰ کی علالت کی خبر ملی تو یہی دعا کی کہ خدایا ! استاد کو صحت کامل، شفائے عاجل اور طول عمر عطا فرما ۔ لیکن آج صبح صادق دل برما دینے والی خبر موصول ہوئی کہ آپ راہی عالم ملکوت ہو گئے۔

انا للہ وانا الیہ راجعون

رحمٰن و رحیم اور ارحم الراحمین پروردگار کی آپ پر رحمت ہو کہ آپ کی با برکت اور پاکیزہ زندگی احیاء امر اہلبیت علیہم السلام اور ایتام آل محمد علیہم السلام کی تعلیم و تربیت میں بسر ہوئی۔

استاد سید عبداللہ فاطمی نیا رضوان اللہ تعالیٰ ملت ایران کے عظیم مربی ، معلم اخلاق ، باعمل عالم اور ذمہ دار خطیب تھے۔ آپ نے کئی دہائیوں تک درس اخلاق اور وعظ و نصیحت کے ذریعہ نہ صرف طلاب علوم دینیہ بلکہ عام مومنین کو راہ ہدایت دکھائی اور نصیحت فرمائی۔ آپ کی خطابت قرآنی روش تبلیغ سے ہماہنگ اور انبیاء و ائمہ ہدیٰ علیہم السلام کی سیرت کے عین مطابق تھی کہ جسمیں سننے والے کو قرآن و سنت کی روشنی میں ہدایت و سعادت کی راہ دکھائی دیتی تھی اور ساتھ ہی عملی نمونہ اور پابندی دین کے عملی اثرات بھی۔
سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی ، آغوش مادر سے آغوش لحد تک سیکھنا انسان کا حق نہیں بلکہ حکم اسلام کے مطابق فرض اور واجب ہے۔ حقیر کو اس عمر میں بھی جن بزرگوں سے ہمیشہ کچھ سیکھنے کو ملا ہے انمیں سے ایک مرحوم استاد فاطمی نیا رحمۃ اللہ علیہ بھی تھے۔
علامہ سید عبداللہ فاطمی نیا رحمۃ اللہ علیہ جہاں ایک عظیم عالم، معلم، مربی اور خطیب تھے وہیں علم رجال و تاریخ کے ماہر تھے۔ آپ کے علمی آثار کی ایک فہرست ہے جسمیں نہج البلاغہ اور صحیفہ کاملہ کی تفسیر سر فہرست ہے۔
استاد فاطمی نیا رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد جناب علامہ سید اسماعیل رحمۃ اللہ علیہ، آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی قاضی طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد آیۃ اللہ حسن مصطفوی رحمۃ اللہ علیہ، صاحب المیزان علامہ طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ اور انکے بھائی آیۃ اللہ سید محمد حسن طباطبائی رحمۃ اللہ علیہ، آیۃ اللہ بہاء الدینی رحمۃ اللہ علیہ، آیۃ اللہ العظمیٰ بہجت رحمۃ اللہ علیہ اورآیۃ اللہ العظمیٰ محمد علی اراکی رحمۃ اللہ علیہ جیسے عظیم علماء، فقہاء اور اساتذہ اخلاق اور عرفاء کے شاگرد تھے ۔
استاد فاطمی نیا رحمۃ اللہ علیہ رہبر کبیر انقلاب حضرت امام خمینی قدرسرہ ، انکی تحریک انقلاب، قائد معظم آیۃ اللہ العظمیٰ خامنہ ای دام ظلہ الوارف اور اسلامی نظام کے ہمیشہ حامی اور پاسبان رہے ۔ آپ کی رحلت عظیم دینی، مذہبی، علمی، حوزوی اور ملی عالمی خسارہ ہے ۔ بارگاہ معبود میں دعا ہے کہ رحمت و مغفرت نازل فرمائے اور اعلیٰ علیین میں بلند مقام مرحمت فرمائے۔اگلی نسلوں کو ماضی کے بزرگوں کی خوشبو منتقل ہوتی رہے۔
ہم اس عظیم مصیبت پر سوگوار ہیں اور اپنے مولا و آقا حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف، اسلامی انقلاب کے عظیم قائد آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای دام ظلہ الوارف، علمائے اعلام، آیات عظام، مراجع کرام، حوزات علمیہ اور سوگوار کنبہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔

سوگوار

مولانا سید صفی حیدر زیدی

سکریٹری تنظیم المکاتب

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .