حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حضرت سید الشھداء امام حسین علیہ السلام کی زیارت ایک عظیم نعمت ہے اور یہ نعمت اللہ ہر کسی کو نہیں دیتا۔ مظلوم کربلا کی زیارت کے اجر وثواب بہت زیادہ ہے۔ کتب احادیث میں اجروثواب کے سلسلہ میں معصومین علیہم السلام کے فرامین فروان موجود ہیں ہم یہاں پر ایک روایت عبداللہ ابن عباس سے نقل کر رہے ہیں جس میں رسول خدا امام کی زیارت کا اجر و ثواب بیان فرمارہے ہیں۔ راوی فرماتا ہے: حَدَّثَنِي أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو مُحَمَّدٍ هَارُونُ بْنُ مُوسَى التَّلَّعُكْبَرِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ زَكَرِيَّا الْعَدَوِيُّ النَّصْرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُنْذِرِ الْمَكِّيِّ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ الْهَيْثَمِ قَالَ حَدَّثَنِي الْأَجْلَحُ الْكِنْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَفْلَحُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ عَنْ طَاوُسٍ الْيَمَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صلي الله عليه و آله و سلم وَ الْحَسَنُ عَلَى عَاتِقِهِ وَ الْحُسَيْنُ عَلَى فَخِذِهِ يَلْثِمُهُمَا وَ يُقَبِّلُهُمَا وَ يَقُولُ اللَّهُمَّ وَالِ مَنْ وَالاهُمَا وَ عَادِ مَا [مَنْ] عَادَاهُمَا۔۔۔۔۔۔۔ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ مَنْ زَارَهُ عَارِفاً بِحَقِّهِ كُتِبَ لَهُ ثَوَابُ أَلْفِ حَجَّةٍ وَ أَلْفِ عُمْرَةٍ أَلَا وَ مَنْ زَارَهُ فَكَأَنَّمَا زَارَنِي وَ مَنْ زَارَنِي فَكَأَنَّمَا زَارَ اللَّهَ وَ حَقُّ الزَّائِرِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُ بِالنَّار۔
عبد اللَّه بن عباس کہتے کہ: میں رسول خدا (ص) کے پاس گیاتو میں نے دیکھا کہ امام حسن(ع) حضرت کے کاندھے پر اور امام حسین (ع) حضرت کے زانو پر بیٹھے تھے رسول خدا ان کے بوسے لے رہے تھے اور فرمارہے تھے اے اللہ تو اس شخص سے محبت کر جو ان (بچوں)سے محبت کرے اور اس سے دشمنی کر جو ان سے دشمنی کرے۔۔۔۔۔اے ابن عباس جو بھی میرے بیٹے حسین کی صحیح معرفت کے ساتھ زیارت کرے گا اس کے لیے ایک ہزار حج اور ایک ہزار عمرے کا ثواب لکھا جائے گا اور جس نے اسکی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی اور جس نے میری زیارت کی گویا اس نے اللہ کی زیارت کی اور زائر کا اللہ رب العزت پر یہ حق ہے کہ خدا اس کو جہنم کی آگ سے دور رکھے۔
(كفاية الأثر في النصّ على الأئمة الإثني عشر،مؤلف, ابو القاسم علی ابن محمد ابن علی خزاز القمی الرازی. محقق: عبد اللطيف،حسينى كوهكمرى ناشر: بيدار1401ھ)
اسی اجرو ثواب کی خاطر نجف اشرف سے کربلاے معلی ایک معنوی کاروان جو نو چندی جمعرات کو فی سبیل اللہ ادارہ قرآن واہلبیت(ع)کیرلٹن ٹیکساس یو-ایس کی جانب سے موسسہ حضرت امام علی رضا(ع) نجف اشرف کی نگرانی اور موسسہ امام علی رضا علیہ السلام کے بانی اور مدیر مولانا سید محمد مہدی زیدی کی قیادت میں جاتا ہے۔
الحمد للہ اس جمعرات کو بھی نجف اشرف سے کربلا جانے والا کاروان مولانا سید محمد مہدی زیدی پھندیڑوی کی زحمات کے نتیجہ اور ان کی قیادت میں جارہاہے۔
اس روحانی سفر میں مومنین و مومنات (زندہ مردہ) خصوصا علماء طلاب، اولیا و صالحین کی نیابت میں دست جمعی زیارت سیدالشھدا اور شہداے کربلا انجام دی جاتی ہے، یہ روحانی کاروان کربلاے معلی میں مجلس اور تمام مریضوں کی شفایابی، تمام مومنین، مومنات کی سلامتی اور مرحومین کے لیے مغفرت و بلندی درجات کی دعا کا اہتمام کرتا ہے۔
مولانا سید محمد مہدی زیدی کی یہ تحریک حرم امام علی علیہ السلام نجف اشرف سے کربلا تک جاری و ساری ہے جس میں امام مظلوم کے حرم میں پوری دنیا کے تمام مومنین و مومنات کے لیے صحت و سلامتی کی دعا کی جاتی ہے۔
News ID: 369585
17 جون 2021 - 19:19
- پرنٹ
حوزہ/ مولانا سید محمد مہدی زیدی کی یہ تحریک حرم امام علی علیہ السلام نجف اشرف سے کربلا تک جاری و ساری ہے جس میں امام مظلوم کے حرم میں پوری دنیا کے تمام مومنین و مومنات کے لیے صحت و سلامتی کی دعا کی جاتی ہے۔