حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مرکزی صدر جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان برادر سید راشد حسین نقوی نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا کہ تعلیمی نصاب کا آنے والی نسلوں اور پورے معاشرے کی ذہن سازی میں اہم کردار ہوتا ہے، پاکستان بالخصوص پنجاب میں یکساں نصابِ تعلیم کے نام پر ایک مخصوص برانڈ کا نصاب لاگو کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ درحقیقت متنازعہ نصاب ہے۔ حُسینیت کی بجائے یزیدی اور اُموی سوچ کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو تشویشناک ہے۔
انہوں نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان نے پاکستان میں 1979ء میں آمریت کی سرپرستی میں مخصوص برانڈ کی اسلامائزیشن کے نفاذ کو یکسر مسترد کر دیا تھا تو اب متنازعہ نصابِ تعلیم کو کیسے قبول کر سکتی ہے؟۔
مرکزی صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس متنازعہ نصابِ تعلیم کو بھی یکسر مسترد کرتے ہیں اور ہمارا پُر زور مطالبہ ہے کہ نصاب کے حوالے سے بزرگانِ ملت جعفریہ پاکستان کے پیش کردہ اعتراضات کو سنا جائے اور ان کے تحفظات کو دور کیا جائے۔
انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان، قائدِ ملت جعفریہ کے کسی بھی حکم پر لبیک کہتے ہوئے ہر قسم کے قانونی حق کو استعمال کرتے ہوئے اقدامات کرے گی اور جے ایس او پاکستان بھی قیادت کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔