حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ عزاداری سید الشہداءشہری آزادیوں کا مسئلہ ہے، اتحاد امت کے بانیان ہیں، اسی جذبے سے ملک کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی اور آئندہ بھی کرینگے، نمائندہ اجتماع نے قانون سازی، زیارات پالیسی اور نصاب تعلیم کےلئے وفاق المدارس الشیعہ کے ارسال کردہ موقف کو حتمی قرار دیدیا۔
جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں علماءشیعہ پاکستان کے نمائندہ اجتماع بمناسبت استقبال محرام الحرام کے خطبہ صدارت میں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ عزاداریِ سید الشہداءکے خلاف کوئی اقدام قابل قبول نہیں ہے، قدغنیں لگانا انتشار کو دعوت دینے کے مترادف ہے ، ہم عزاداری سید الشہداءعلیہ السلام کو کبھی بھی مقبوضہ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے تمام علماءکو متحد ہونے اور باہمی روابط کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ان دنوں وطن عزیز میں متنازعہ مسائل کو بلا جواز قانونی تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ہمیں اس پر شدید تحفظات ہیں، یکساں قومی نصاب ِتعلیم تمام مکاتب فکر کے لیے قابلِ قبول ہونا چاہیے ان دنوں وطن عزیز میں متنازعہ مسائل کو بلا جواز قانونی تحفظ فراہم کیا جارہا ہے جس پر شدید تحفظات ہیں،کسی بھی متنازعہ اور غیرمتفق علیہ مواد کو اس میں شامل کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ا
نہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ قانون پسند اور پر امن شہریوں کو مختلف حیلے بہانوں سے فورتھ شیڈول میں ڈالا جارہا ہے جو کہ سراسر نا انصافی ہے لہٰذا اس سلسلے کو روکا جائے۔
بعدازاں علمائے شیعہ پاکستان کے نمائندہ اجتماع کا متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیاگیا جس میں کہاگیاہے کہ نمائندہ اجتماع مختلف مذاہب و مسالک کے پیروکاروں میں باہمی الفت، محبت اور وحدت کو نہ صرف اہمیت دیتاہے بلکہ واضح کرتاہے وطن عزیز کا تحفظ افتراق و انتشار سے بچنے میں مضمر ہے جبکہ وطن عزیز کی جغرافیائی و نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کےلئے افراد ملت میں باہمی اتفاق پر بھی زور دیتاہے۔عزاداری سید الشہداءشہ رگ حیات، مجالس پر بلاجواز پابندیوں جبکہ جلوسوں میں رکاوٹ ،محدودیت،بونڈ فیلنگ اور این او سی کی شرط عائد کرنے جیسے اقدامات ناقابل قبول ہیں، عزادارانِ سید الشہداءپیغام وحدت امت اور اختلافات کوہوا دینے سے گریز کرتے ہوئے ملت واحدہ کے عظیم مشن کو پیش نظر رکھیں جبکہ بانیان مجالس سے توقع ہے کہ وہ ان عوامل کو ملحوظ خاطر رکھیں جن سے عزاداری کو تحفظ و فروغ میں مدد ملے۔
نصاب تعلیم اور نصابی کتب بارے وفاق المدارس الشیعہ کا ارسال شدہ موقف حتمی ہے جسے مدنظر رکھاجائے۔ تمام ارباب اختیار، پارلیمنٹ (سینیٹ و قومی اسمبلی )مقتدر اداروں ذمہ داران کومتوجہ کرنا چاہتا ہے کہ قوانین وضع کرتے ہوئے اس طرح قوم وملت کا نبض شناس ہونا چاہئے کہ ایسا کوئی قانون وضع نہ ہونے پائے کہ جس سے عوام کے جذبات مجروح اور عدم تحفظ کے شبہات پروان چڑھیں جبکہ پر امن اور قانون پسند شہریوں کو مختلف حیلے بہانوں سے فورتھ شیڈول میں ڈالنا زیادتی جس کا تدارک اور آئندہ کے لئے اس عمل سے گریز لازم ہے ۔زیارات مقدسہ سے متعلق کوئی بھی پالیسی بناتے وقت زائرین کے مفادات اور سہولیات کا خیال رکھا جائے ۔