۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علمائے شیعہ پاکستان

حوزہ/ علمائے شیعہ پاکستان کا کہنا ہے کہ پرائمری نصاب میں مکتب تشیع کی تجاویز و اعتراضات کو یقین دہانی کے باوجود حصہ نہیں بنایا گیا،اتفاق رائے پیدا کئے بغیر نصاب سے اتحاد و وحدت کی قائم فضا متاثر ہوگی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ علمائے شیعہ پاکستان نے قومی نصاب تعلیم کو یکساں طور پر مرتب نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے قومی زیادتی سے تعبیر کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یکساں قومی نصاب کے اعلان پر عملدرآمد کراتے ہوئے فوری طور پر مرتبہ نصاب کی خامیوں کو دور کرے۔

اس امر کا اظہار وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری، اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے ممبر اور ادارہ منہاج الحسین کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر، شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ اور ناظم وفاق المدارس الشیعہ پاکستان مولانا لعل حسین نے جامعة المنتظر میں ایک ہنگامی وڈیو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں کہا کہ پرائمری سطح پر پہلی سے پانچویں جماعت تک نصاب کے مرتب کرنے والی کمیٹیوں میں موجود مکتب تشیع کے نمائندوں کی تجاویز و اعتراضات کو یقین دہانی کے باوجود نصاب کا حصہ نہیں بنایا گیا، جو کہ زیادتی کے مترادف ہے۔ جبکہ اگلے مرحلے میں نصاب کی ترتیب کے حوالے سے مڈل کی سطح یعنی چھٹی سے آٹھویں جماعت تک بھی مکتب تشیع کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ایسی صورت میں وطن عزیز پاکستان کے تعلیمی اداروں میں پڑھایا جانا والا نصاب کسی طور بھی یکساں نہیں کہلایا جا سکتا جو خود حکمرانوں کے یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے دعوے کی نفی ہے۔

انہوں واضح کیا کہ اتفاق رائے پیدا کئے بغیر نافذ کردہ نصاب سے قومی و ملی وحدت کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو نقصان پہنچے گا اور وطن عزیز پاکستان میں اتحاد و وحدت کی قائم فضا متاثر ہو گی۔

علمائے شیعہ پاکستان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نصاب کو مرتب کرنے والی جن کمیٹیوں میں مکتب تشیع کی نمائندگی موجود نہیں ہے ان میں مساوی نمائندگی دی جائے اور اس حساس مسلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نمائندوں کی پیش کردہ تجاویز و اعتراضات پر عملدرآمد کر کے نصاب تعلیم کو یکساں بنائےں، بصورتِ دیگر وہ پرامن احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور اس ضمن میں انہوں نے ملک بھر میں آئمہ جمعہ و جماعت سے خطابات میں پہلے مرحلے پر عوام کو آگہی و شعور دینے کی اپیل بھی کی ۔جبکہ اگلے مرحلے میں قائدِ ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی ، حضرت آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی اور مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی کی رہنمائی سے ترتیب دئیے گئے آئندہ کے قومی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .