حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوامِ متحدہ کا دفتر برائے ہم آہنگیِ امورِ انسانی (OCHA) نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز تک 3 لاکھ 90 ہزار فلسطینی جنوبی غزہ سے اپنے تباہ شدہ گھروں کی جانب واپس لوٹ آئے ہیں۔
یہ واپسی اُس وقت شروع ہوئی جب غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہوا، اور لوگوں نے امید کے ساتھ شمالی علاقوں کی طرف رخ کیا۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ “ہم اس وقت امدادی سرگرمیوں کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ مزید گزرگاہیں کھولی جائیں، ایندھن کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے، اور امدادی کارکنوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔”
ادارہ مزید کہتا ہے کہ غزہ کے شہری خوراک، صاف پانی اور سر چھپانے کے لیے ایک چھت تلاش کر رہے ہیں جس کے لیے بدترین صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔
آنروا (UNRWA) نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کے عوام کو فوری طور پر رہائشی سامان اور تعمیراتی وسائل کی ضرورت ہے، ہمیں اجازت دی جائے کہ ضروری انسانی امداد غزہ میں داخل کریں تاکہ ان لاکھوں شہریوں تک پہنچائی جا سکے جو تباہی و بربادی کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل حماس اور اسرائیل کے درمیان پہلے مرحلے کا معاہدہ مکمل ہوا جس میں قیدیوں کی رہائی شامل تھی، اور اب دوسرے مرحلے پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔









آپ کا تبصرہ