بدھ 30 اپریل 2025 - 12:40
غزہ جنگ بندی، حماس کے خاتمے سے مشروط ہے: صیہونی انتہا پسند وزیر

حوزہ/ غاصب صیہونی انتہا پسند وزیر بزالل اسموٹریچ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ اسی وقت ختم ہو گی جب "حزب اللہ" کا وجود خطرے میں ہو اور ایرانی جوہری پروگرام کا خطرہ ٹل چکا ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صیہونی انتہا پسند وزیر بزالل اسموٹریچ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ اسی وقت ختم ہو گی جب "حزب اللہ" کا وجود خطرے میں ہو اور ایرانی جوہری پروگرام کا خطرہ ٹل چکا ہو۔

غاصب اسرائیلی انتہاء پسند وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" نے کہا ہے کہ غزہ میں حالیہ جنگ، شام کی تقسیم کے بعد ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم اُس وقت اِس جنگ کو ختم کریں گے جب مزاحمتی تنظیم "حماس" کا خاتمہ اور غزہ کی پٹی پر بسنے والے لاکھوں افراد یہاں سے نکل رہے ہوں گے۔ یہ جنگ اسی وقت ختم ہو گی جب "حزب اللہ" کا وجود خطرے میں ہو اور ایرانی جوہری پروگرام کا خطرہ ٹل چکا ہو۔

غاصب صیہونی وزیر خزانہ کے ان بیانات پر "ابو محمد الجولانی" سے وابستہ شام پر قابض ٹولے کے وزیر خارجہ "اسعد الشیبانی" نے اسرائیلی حملوں پر خاموشی توڑتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ شامی قوم کے تمام طبقات غیر ملکی مداخلت اور علیٰحدگی کے منصوبوں کے مخالف ہیں۔

اسعد الشیبانی نے کہا کہ گولان ہائٹس اب بھی صیہونی قبضے میں ہیں اور یہ مسئلہ اقوام متحدہ کے منشور کی واضح خلاف ورزی ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ غاصب اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر حماس کے خاتمے اور اپنے قیدیوں کی واپسی کے لیے حملہ کر رکھا ہے، لیکن اپنے اہداف میں واضح ناکامی کے بعد غاصب صیہونی حکومت حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے پر مجبور ہوئی۔

یاد رہے کہ 19 جنوری 2025ء کو اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور غاصب اسرائیل کے درمیان غزہ کی پٹی پر جنگ بندی کا معاہدہ ہو گیا، جس کے بعد دونوں طرف سے متعدد قیدیوں کے تبادلے کا عمل وجود میں آیا، تاہم غاصب صیہونی ریاست نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی مقررہ مدت کے بعد دوسرے مرحلے میں داخل ہونے کے بجائے غزہ کو پھر سے تختہ مشق بنایا ہوا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha