حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں ایندھن کی قلت کو انسانی تباہی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ میں فوری امداد نہ پہنچی تو اسپتال، ایمبولینس اور پانی کی فراہمی مکمل بند ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا: ایندھن کے بغیر اسپتالوں کے لیبارٹریز بند ہوجائیں گے، ایمبولینسیں زخمیوں اور مریضوں کو منتقل نہیں کرپائیں گی اور صاف پانی کی فراہمی بھی ناممکن ہو جائے گی۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نہ صرف امداد پہنچانے کے لیے تیار ہے بلکہ اس کی صلاحیت بھی رکھتی ہے لیکن اسے محفوظ طریقے سے اور بڑے پیمانے پر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے اسرائیلی پابندیوں پر بھی تنقید کی، جن کی وجہ سے بیشتر انسانی امداد غزہ میں داخل نہیں ہو پارہی۔ اس کے برعکس اسرائیل اور امریکا کی حمایت سے ایک متنازعہ امدادی منصوبہ متعارف کرایا گیا ہے جو اقوام متحدہ کو نظر انداز کر کے نافذ کیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حالیہ ہفتوں میں درجنوں فلسطینی اس وقت جاں بحق ہو چکے ہیں جب وہ امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن" کے تحت قائم کردہ امدادی مراکز سے خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔









آپ کا تبصرہ