حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے مظلوم عوام پر جاری ظلم و بربریت نے پوری دنیا کے انسانوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اب تک 54 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کی قیادت میں یورپی شہریوں نے جس امدادی کشتی کے ذریعے غزہ کے محصورین تک انسانی امداد پہنچانے کی کوشش کی، وہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ دنیا اب دو واضح کیمپوں میں تقسیم ہو چکی ہے: ایک طرف مظلوم اور ان کے حامی، دوسری طرف ظالم اور ان کے پشت پناہ۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے اسرائیلی نیول فورسز کی جانب سے پرامن امدادی کاروان کو روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام عالمی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، عالمی عدالت انصاف اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم اور اس کی دہشت گرد کابینہ کے خلاف فوری قانونی کارروائی کریں۔
ایم ڈبلیو ایم کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسرائیل آج کی دنیا کے فرعون و یزید بن چکے ہیں، اور پوری دنیا کے باضمیر افراد ان کے ظلم و استبداد کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ سویڈن سمیت دنیا بھر کی حکومتوں کو چاہیے کہ اسرائیلی بربریت کی کھل کر مذمت کریں اور امدادی کاروان کے تمام اراکین کی فوری رہائی کا مطالبہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ خود غزہ کو "قحط زدہ علاقہ" قرار دے چکی ہے، اس کے باوجود انسانی امداد کو روکنا نہ صرف غیر انسانی فعل ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کی تضحیک بھی ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے آخر میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان مظلومین فلسطین کی غیر مشروط حمایت کو اپنا دینی، اخلاقی اور انسانی فریضہ سمجھتی ہے اور دنیا بھر کے باضمیر انسانوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ مظلوموں کے حق میں اور ظالموں کے خلاف متحد ہو کر عملی کردار ادا کریں۔









آپ کا تبصرہ