جمعہ 12 ستمبر 2025 - 17:26
اسرائیل اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والا ایک قابض ہے، پاکستانی مندوب برائے اقوام متحدہ

حوزه / اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، پاکستان نے قطر میں حماس رہنماؤں پر حالیہ اسرائیلی حملے کو "غیر قانونی، بلا اشتعال اور خطے کے استحکام کے لیے خطرہ" قرار دیا تھا۔

حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان اور اسرائیل کے مابین سخت جملوں کا یہ تبادلہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں ہوا۔ یہ اجلاس الجزائر، پاکستان اور صومالیہ کی درخواست پر طلب کیا گیا تھا، جس کی حمایت فرانس اور برطانیہ نے بھی کی تھی۔

پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ عاصم افتخار احمد نے اپنے خطاب کا آغاز اسرائیلی حملے کی سخت مذمت سے کیا اور اسے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور "اسرائیلی ڈھٹائی پر مبنی اور غیر قانونی کارروائی" قرار دیا۔

انہوں نے کہا: غیر قانونی اور ڈھٹائی پر مبنی یہ حملہ کوئی الگ واقعہ نہیں بلکہ اسرائیل کی جارحیت اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے ایک بڑے اور مستقل سلسلے کا حصہ ہے جو خطے کے امن و استحکام کو کمزور کر رہا ہے۔

دراصل صیہونیوں کی جانب سے یہ سوال یہ اٹھایا گیا تھا کہ ایک دہشت گرد کو پناہ کیوں دی گئی؟ یہ سوال آج بھی اٹھتا ہے کہ جب بن لادن کے لیے کوئی استثنیٰ نہیں تھی تو حماس کے لیے بھی نہیں ہے۔

اس پر پاکستان نے فوری طور پر جواب دینے کا حق استعمال کیا، سفیر پاکستان عاصم افتخار احمد نے اس موازنہ کو "ناقابل قبول اور بے ہودہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنی "غیر قانونی کارروائیوں اور بین الاقوامی قانونی خلاف ورزیوں" سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا: یہ (اسرائیل) اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والا ایک قابض ہے، جو عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور حتیٰ کہ خود اقوام متحدہ کو بھی دھمکاتا ہے اور یہ سب کچھ استثنیٰ کے ساتھ کرتا ہے۔ دوسروں پر حملہ آور ہونے کے باوجود یہ خود کو مظلوم ظاہر کرتا ہے مگر آج یہ مکمل طور پر بے نقاب ہو چکا ہے۔

انہوں نے پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف کردار پر بھی زور دیتے ہوئے کہا: بین الاقوامی برادری بخوبی جانتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، القاعدہ بڑی حد تک پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں کے باعث ختم ہوئی اور ہم اس اجتماعی جدوجہد کے لیے پرعزم ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha