حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مناسب رہائش کےحق سے متعلق خصوصی نمائندہ یو این بالاکرشنن راجا گوپال نے کہا ہے کہ عالمی برادری غزہ کے نہتے عوام کو نظرانداز کر رہی ہے لہذا اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم پر کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
انہوں نے بدھ کی شب الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں غزہ کی صورتحال مسلسل بگڑ رہی ہے اور قحط کی شدت نے حالات کو نہایت سنگین بنا دیا ہے۔ ان کے بقول، اسرائیل کی کارروائیاں نہ صرف غزہ بلکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اس مقصد کے تحت جاری ہیں کہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو روکا جا سکے۔
راجا گوپال نے واضح کیا کہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسی کے تحت صیہونی بستیوں کی تعمیر بڑھا دی گئی ہے تاکہ قدس شریف کو فلسطینی علاقوں سے کاٹ دیا جائے اور مغربی کنارے کے شمال اور جنوب کو ایک دوسرے سے الگ کر دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر فوجی کارروائیوں کا پھیلاؤ دراصل نسل کشی، اجتماعی سزا اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو ان جرائم کی سزا دے اور فلسطینی عوام کی حمایت میں عملی اقدامات کرے، کیونکہ محض بیانات اور بے اثر تنقیدیں اب کسی صورت کافی نہیں ہیں۔









آپ کا تبصرہ