۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
فلسطین

حوزہ/ اسرائیل کے چیف آف آرمی اسٹاف آویو کوخاوی نے اسرائیلی فوج کو فلسطینی جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملے کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اسرائیل یہ مجرمانہ کارروائی مغربی کنارے کے علاقے میں کرنا چاہتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے چیف آف آرمی اسٹاف آویو کوخاوی نے اسرائیلی فوج کو فلسطینی جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملے کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اسرائیل یہ مجرمانہ کارروائی مغربی کنارے کے علاقے میں کرنا چاہتا ہے۔ ادھر مغربی کنارے کے علاقے جنین میں اسرائیلی فوجیوں کے حملوں میں 4 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد امریکہ نے اسرائیل سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کو کہا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنرل کوخاوی نے جنین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس میں بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں کو مخصوص حالات میں فضائی طریقے سے مغربی کنارے کے علاقے میں داخل ہونے کی اجازت ہے اور ٹارگٹ کلنگ کی جا سکتی ہے۔ خوفزدہ اسرائیلی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جب تخریب کاروں تک پہنچنے کا کوئی دوسرا راستہ نہیں تو ان کے اپنے الفاظ میں انہیں ٹارگٹ کلنگ کے لیے فضائی حملے کیے جائیں۔

اسرائیلی فوج کے سربراہ کی جانب سے منظور شدہ آپریشن ڈرون کے ذریعے کیے جانے کا امکان ہے۔دریں اثناء حالیہ دنوں میں فلسطینی جنگجوؤں کی طرف سے اسرائیلی جرائم کا جواب دینے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ فلسطینیوں نے کئی مقامات پر اسرائیلی فوجیوں پر حملے کرکے جرات کا مظاہرہ کیا ہے۔

اسرائیلی فورسز نے بدھ کے روز جنین پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا، جس سے فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ جھڑپوں میں چار فلسطینی جنگجو مارے گئے۔

تحریک الفتح نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا تعلق اسی تنظیم سے تھا۔فلسطینی تنظیموں نے اسرائیلی فوج کے حملوں کی مذمت کی ہے اور فلسطینی انتظامیہ نے کہا ہے کہ کشیدگی بڑھانے سے اسرائیل کو مہنگا پڑے گا، دریں اثناء جمعرات کو اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے پر حملہ کیا جس میں کم از کم 12 فلسطینی زخمی ہو گئے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے مغربی کنارے کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں اور اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں اور امن کی بحالی کی کوشش کریں کیونکہ اس سے دونوں فریقوں کو فائدہ ہوگا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ دونوں فریقوں کی مدد کے لیے تیار ہے تاہم سب سے اہم آپشن فلسطینیوں اور اسرائیل کے لیے امن کی بحالی کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس سال مغربی کنارے میں 100 سے زائد اور غزہ کی پٹی میں 30 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے جب کہ 20 سے زائد اسرائیلی بھی مارے گئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .