۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
پاکستانی وفد کا دورہ اسرائیل قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی سے کھلی بغاوت ہے

حوزہ / امامیہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے   پاکستانیوں  کے مسلسل صہیونی ریاست کے اعلانیہ دورہ جات اور ان  پر حکومتی خاموشی کے خلاف نمائش تا کراچی پریس کلب نامنظور اسرائیل ریلی نکالی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے پاکستانیوں کے مسلسل صہیونی ریاست کے اعلانیہ دورہ جات اور ان پر حکومتی خاموشی کے خلاف نمائش تا کراچی پریس کلب نامنظور اسرائیل ریلی نکالی گئی۔ریلی میں بچوں اور خواتین سمیت سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

شرکاء ریلی سے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما مولانا غلام عباس مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی اور آئی ایس او کراچی کے صدر دیباج عابدی فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماء ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسلسل پے در پے پاکستانی وفود کی اسرائیل یاترا حکومت کی نا اہلی اور حکومت کے اسرائیل سے خفیہ روابط کی نشاندہی کرتا ہے، پاکستانی وفد کی جانب سے اسرائیل کا دورہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی سے کھلی بغاوت ہے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا: پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم عہدے پر کام کرنے والے نسیم اشرف اور مشہور معروف ٹی وی چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کا اسرائیلی دورہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کے نظریاتی استحکام کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔ حکومت ایسے تمام شہریوں کو گرفتار کرے اور ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائے جو ماضی اور حال میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کا دورہ کر چکے ہیں اور فلسطینی عوام کے قاتل صدر اور عہدیداروں سے ملاقات کی ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا ناپاک وجود عالم اسلام کے قلب میں خنجر کی طرح گھونپا گیا ہے۔ ناجائز ریاست اسرائیل کے وجود میں آنے سے لے کر آج تک کی تمام تاریخ مظلومینِ جہاں خصوصاً مظلوم فلسطینیوں کے خون سے بھری ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا: اسرائیل کو وجود میں لانے کا سب سے بڑا سبب امریکہ اور برطانیہ ہیں جو آج بھی اقوام متحدہ میں اس کے حامی اور پشت پناہ ہیں،عالم اسلام کے تمام حکمرانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور انسانیت و مسلمانوں کے دشمن اسرائیل اس کے حواریوں سے واضح اظہار برائت کریں۔

رہنماؤں کا دورانِ خطاب کہنا تھا کہ پاکستان میں جو عناصر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں اور مسلسل اسرائیلی دورہ کر رہے ہیں ان کو لگام دینا ہو گا۔ جس طرح کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات ہے اسی طرح فلسطین امت مسلمہ کی شہ رگ حیات ہے۔

پاکستانی شہریت رکھنے والے افراد کے صیہونی ریاست کے دورہ جات حیران کن اور باعثِ تشویش ہیں اور مملکت پاکستان کے لیے نقصان دہ ہیں۔

رہنماؤں نے پاکستان میں کشمیر و فلسطین کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی بات کرنیوالا قومی مجرم ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ میں قانون پاس کیا جائے کہ جو بھی اسرائیل سے تعلقات بحالی کی بات کرے وہ قومی مجرم شمار کیا جائے گا۔

قابلِ ذکر ہے کہ ریلی کے اختتام پر شرکاء ریلی نے امریکا، اسرائیل اور برطانیہ کے پرچم بھی نذر آتش کئے۔

پاکستانی وفد کی جانب سے اسرائیل کا دورہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی پالیسی سے کھلی بغاوت ہے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .