حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر مولوی اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی امت مسلمہ کے لیے اچھا پیغام ہے۔دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا معاہدہ اچھا ہے اور ہم اس کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ ہم بڑے عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ دونوں ممالک کو مل کر اسلام دشمن عناصر کے خلاف اپنی قوت استعمال کرنی چاہئے، کیوں کہ سعودی عرب اور ایران آپس میں لڑتے رہیں گے تو اس سے مغربی ممالک خاص طور پر اسلام دشمن عناصر کو فائدہ ہوگا۔
کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ دونوں اسلامی ممالک کے درمیان چین میں ہونے والا معاہدہ دیرپا ہو گا اور ان کے درمیان اختلافی معاملات مسلمہ سفارتی انداز سے ہی حل ہوں گے۔
جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر نے کہا کہ اسلامی ریاستوں کو اپنے معاملات خود حل کرنے چاہیئں،امریکی یا چینی سرپرستی میں امت مسلمہ کے فیصلے ہونا افسوسناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھی افسوسناک بات ہے کہ سعودی عرب اور ایران نے باہمی سفارتی معاملات خود طے کرنے کے بجائے چین سے مدد لی، لیکن اس کے باوجود ہم سمجھتے ہیں کہ ایران سعودی تعلقات کی بحالی سے مسلم ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوں گے۔
مولوی اعجاز ہاشمی نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کو اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف اکٹھے ہونا چاہیے، اس وقت مسلمانوں کے خلاف اور اسلام کو ختم کرنے کی جتنی سازشیں ہورہی ہیں، سب امریکہ اور اسرائیل کی سرپرستی میں جاری ہیں۔ توہین رسالت کے شیطانی منصوبے انہیں دو ممالک کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ ہمیں ان کے خلاف اکٹھے ہونا چاہیے کیونکہ جب ہم آپس میں اپنی توانائیاں ایک دوسرے کے خلاف صرف کریں گے تو ہمارا دشمن مضبوط اور ہم کمزور ہوں گے۔