حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کے نہتے عوام کے خلاف غاصب اسرائیل کی قابض افواج کی جانب سے بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا انسانیت سوز جرم اور جدید دنیا کی بدترین بربریت ہے۔ محصور آبادی کو خوراک، پانی، ادویات اور بنیادی ضروریات سے محروم رکھنا نہ صرف انسانی ضمیر کے خلاف ہے، بلکہ بین الاقوامی قوانین، جنیوا کنونشن اور اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو فاقوں پر مجبور کرنا، ہسپتالوں کو بند کرنا اور انسانی ہمدردی کی امداد کو روکنا دراصل نسل کشی (Genocide) کے مترادف ہے۔ یہ رویہ پوری دنیا کے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ اکیسویں صدی میں بھی ریاستی دہشت گردی اور ظلم و جبر کو روکنے کے بجائے عالمی طاقتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری، اقوام متحدہ، او آئی سی اور تمام انسانی حقوق کے اداروں سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ غاصب اسرائیل کو فی الفور محصور فلسطینی عوام تک خوراک، پانی اور ادویات کی رسائی دینے پر مجبور کیا جائے۔ انسانی ہمدردی کی امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کو جنگی جرم قرار دے کر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے۔ فلسطینی عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر اور عملی اقدامات کیے جائیں، نہ کہ صرف مذمتی بیانات پر اکتفا کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ بھوک کو ہتھیار بنانا دراصل پوری انسانیت پر حملہ ہے۔ فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ یہ ظلم پوری دنیا کے امن، انصاف اور انسانی اقدار کے چہرے پر بدنما داغ ہے۔









آپ کا تبصرہ