حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع صدر اصغر علی سیٹھار جنرل سیکریٹری شاکر حسین سومرو تحصیل صدر سید نوید علی شاہ مولانا نثار علی نجفی سعید احمد خروس کے ہمراہ ڈکھن شہر میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جاری امریکی اور اسرائیلی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور امریکا کی عالمی بدمعاشی کی عکاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ عالمی نظام کو قانون و انصاف کے بجائے ظلم، استبداد اور جبر کی بنیاد پر چلانا چاہتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مظلوم فلسطینی عوام کا سچا حامی ہے جبکہ امریکہ اور اسرائیل انسانیت کے دشمن ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور ایرانی قوم، امریکی و اسرائیلی جارحیت کے خلاف پہاڑ کی طرح استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسرائیل جو مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا تھا، آج خود نشانِ عبرت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے مزید جارحیت کی تو اسے بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
علامہ مقصود ڈومکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو "شیطان صفت اور مجرم انسان" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیلی ظلم و ستم میں برابر کا شریک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بے گناہ 60 ہزار فلسطینیوں کے قتل عام میں ٹرمپ کا ہاتھ ہے، اس لیے انجمن غلامان امریکا کی جانب سے ٹرمپ کو "نوبل انعام" کے لیے نامزد کرنا شرمناک اور قومی وقار کے خلاف ہے۔ پوری پاکستانی قوم اس عمل کی سخت مذمت اور مخالفت کرتی ہے۔
علامہ ڈومکی نے پاکستانی حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اقدام پر قوم سے معافی مانگیں اور آئندہ ایسے فیصلوں سے گریز کریں جو قومی جذبات اور مظلومینِ جہان کے خلاف ہوں۔
پریس کانفرنس میں سندھ کی بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شکارپور، کشمور، کندھ کوٹ سمیت پورا سندھ بدامنی اور ڈاکو راج کی لپیٹ میں ہے۔ کلعدم دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے شہداد کوٹ اور کندھ کوٹ میں شر انگیز جلسے، شیعہ رہنماؤں کو دھمکیاں اور کافر کافر کے نعرے ناقابلِ برداشت ہیں۔ علامہ ڈومکی نے حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیم کے ان شرپسند عناصر کے خلاف فی الفور ایف آئی آرز درج کی جائیں اور سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوگ روزانہ لٹ رہے ہیں، موٹر سائیکل چھینی جا رہی ہیں، خواتین کے زیورات چھینے جا رہے ہیں، ایک دن میں دن کی روشنی میں نیشنل ہائی وے پر 300 سے زائد افراد کو سرعام لوٹا گیا۔ لیکن سندھ پولیس، رینجرز، حکومت اور دیگر ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف پاک فوج، رینجرز اور پولیس پر مشتمل ایک مشترکہ مؤثر آپریشن کا فوری آغاز کیا جائے جو جرائم کے مکمل خاتمے اور امن کے قیام تک جاری رکھا جائے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ماضی میں "آپریشن" کے نام پر محض ڈرامہ بازی کی گئی اور فنڈز ہضم کیے گئے، جس کا کوئی حقیقی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔









آپ کا تبصرہ