اتوار 6 جولائی 2025 - 17:14
کربلا کا پیغام؛ ظلم کے خلاف قیام اور انسانیت کی نجات ہے/آج کے یزیدوں کا مقابلہ کرنے کے لیے حسینی کردار اپنانا ہوگا، علامہ مقصود علی ڈومکی

حوزہ/مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے چک ضلع شکارپور میں منعقدہ یومِ عاشوراء کی مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے میدان کربلا میں جو عظیم قربانی پیش کی وہ رہتی دنیا تک انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے چک ضلع شکارپور میں منعقدہ یومِ عاشوراء کی مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے میدان کربلا میں جو عظیم قربانی پیش کی وہ رہتی دنیا تک انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ امام عالی مقامؑ نے انبیائے کرام علیہم السّلام کی سنت اور سیرت پر چلتے ہوئے مشکل ترین امتحان کو گلے لگایا اور حق و باطل کے درمیان لکیر کھینچ دی۔ تاریخِ انسانیت میں بہت سی قربانیاں دی گئیں، لیکن کربلا والوں کی قربانی اپنی مثال آپ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام حسینؑ جنت کا دروازہ ہیں، اور ان سے دشمنی رکھنے والا جہنم کا مستحق ہے۔ جو لوگ مجالس و جلوسِ عزاداری پر اعتراض کرتے ہیں، درحقیقت وہ امام حسینؑ کے ذکر اور یاد کو مٹانا چاہتے ہیں۔ لیکن تاریخ گواہ ہے کہ بنو امیہ و بنو عباس جیسے ظالم حکمرانوں کی سلطنتیں ختم ہو گئیں، مگر حسینؑ کا ذکر آج بھی پوری کائنات میں گونج رہا ہے۔

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ہر دور میں حق و انصاف کی آواز بلند کرنے والوں کے لیے امام حسینؑ رہبر و رہنما ہیں، اور کربلا ان کی درسگاہ ہے۔ جب بھی وقت کے یزید کے خلاف قیام کی بات آتی ہے، حسینؑ کا نام حق کے علمبرداروں کی زبان پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب فلسطین و غزہ میں 60 ہزار مظلوموں کا قتل عام ہوا ہے اور وقت کے یزیدوں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے تو سوال یہ ہے کہ 57 اسلامی ممالک میں کون سا رہنما خدا کے دین اور مظلوم امت مسلمہ کی حفاظت کے لیے میدان میں آیا؟

علامہ ڈومکی نے مزید کہا کہ وہ واحد رہنما سید علی حسینی خامنہ‌ای ہیں، جنہوں نے حسینی کردار ادا کرتے ہوئے دشمنانِ دین نتن یاھو اور ڈونلڈ ٹرمپ کو للکارا، جبکہ بعض عرب حکمران اسی ٹرمپ کے قدموں میں اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو پیش کر رہے تھے، اور ذلت و رسوائی کی تصویر بنے ہوئے تھے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آج دنیا کے سامنے حسینی اسلام اور یزیدی اسلام واضح ہو چکا ہے۔ ہم عصرِ حاضر کے کربلائی ہیں، اور انشاء اللہ حق کے راستے پر ثابت قدمی سے چلتے رہیں گے۔ کربلا ہمیں سکھاتی ہے کہ ظلم کے خلاف قیام کرو، مظلوم کا ساتھ دو، اور باطل کے سامنے ہرگز سر نہ جھکاؤ۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha