حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت امام سید الساجدین زین العابدین علیہ السلام کی یومِ شہادت کی مناسبت سے منعقدہ سالانہ مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جن و انس کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے اور اللہ تعالیٰ جنہیں امام و ہادی مقرر کرتا ہے، وہ عبادت کے اعلیٰ ترین مقام پر فائز ہوتے ہیں۔ بلکہ اپنے زمانے کے سب سے بڑے عابد ہوتے ہیں۔ اسی لیے امام علی ابن الحسین علیہ السلام زین العابدین اور سید الساجدین ہے؛ یعنی آپؑ کائنات کے عابدوں کی زینت اور ساجدین کے سردار ہیں۔
علامہ ڈومکی نے کہا کہ جب بنو امیہ کے ولی عہد ہشام بن عبدالملک خانہ کعبہ میں رش کے سبب ذلت و رسوائی کے بعد واپس ہوا، اور حجر اسود کے بوسے سے محروم رہا۔ تو اسی موقع پر امام زین العابدین علیہ السلام طواف کعبہ کے بعد حجر اسود کے بوسہ کے لیے آگے بڑھے تو لوگوں نے آپؑ کی تعظیم میں سلام کیا۔ یہ معجزہ دیکھ کر شاعر فرزدق نے فی البدیہہ جو اشعار کہے وہ امام علیہ السلام کی عظمت کی روشن دلیل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذکرِ امام حسین علیہ السلام اور آل محمدؐ کے ذکر پر کسی مسلمان کو اعتراض نہیں ہوسکتا، کیونکہ ہر سچا مسلمان اہل بیت رسولؐ سے محبت رکھتا ہے۔ البتہ یزیدی، ناصبی ذہنیت کا ایک مخصوص گروہ ہے جو ذکرِ محمدؐ و آل محمدؐ، سبیلِ حسینؑ، مجالسِ عزاء اور جلوسِ عزاداری کو نشانہ بنا کر اپنے یزیدی کردار کو بے نقاب کرتا ہے۔
علامہ ڈومکی نے دادو میں عزاداری امام زین العابدینؑ کے جلوس پر شرپسندوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور نوڈیرو درگاہ ضلع لاڑکانہ میں علمِ حضرت عباس علیہ السلام کی بے حرمتی کو انتہائی افسوسناک اور ناقابلِ برداشت عمل قرار دیا۔
انہوں نے تحصیل گڑھی خیرو، ضلع جیکب آباد میں ایک ملا کی جانب سے عزاداری کے خلاف شرانگیزی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جیکب آباد انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مولوی صبغت اللہ جوگی اور اس متنازعہ جلسے کے منتظمین کے خلاف فوری قانونی کارروائی کریں۔









آپ کا تبصرہ