حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کونسل کے زیر اہتمام جامعۃ المصطفیٰ خاتم النبیین جیکب آباد میں نصابِ تعلیم کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں مختلف تعلیمی، مذہبی و ادبی شخصیات نے شرکت و خطاب کیا۔

کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما، کنوینر نصاب تعلیم کونسل اور مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی، ممتاز ماہر تعلیم و پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سابق مرکزی صدر استاد انتظار حسین چھلگری، معروف ادیب و دانشور استاد محمد عالم کھوسو، مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنما علامہ سید ظفر عباس شمسی، مجلس علمائے مکتبِ اہل بیت کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی نے خطاب کیا۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم رہنما سید عبدالقادر شاہ بخاری، ضلع صدر ایم ڈبلیو ایم جیکب آباد نذیر حسین جعفری، ادیب استاد خادم حسین برڑو، ڈی آئی پی کے ضلعی صدر منصب علی ڈومکی، مرکزی رابطہ سیکرٹری رحمدل خان ٹالانی، زوار غلام مصطفیٰ، سید بہار شاہ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ: "نصابِ تعلیم سے کروڑوں طلبہ و طالبات کا مستقبل وابستہ ہے۔ نصاب تعلیم نئی نسل کو سانچے میں ڈھالنے کا ذریعہ ہے، لہٰذا اس میں تمام مکاتبِ فکر کے لیے قابلِ قبول، متفقہ اور اعلیٰ انسانی اقدار پر مبنی مواد شامل ہونا چاہیے۔ نصاب سے متنازعہ مواد کا اخراج ضروری ہے۔" نصاب تعلیم میں اھل بیت کے علمی معارف سے استفادہ کیا جائے۔ صحیفہ سجادیہ سے دعا و مناجات اور معرفت خدا میں نئی نسل کی رہنمائی کی جائے۔
استاد انتظار حسین چھلگری نے کہا: فاتحین کو سرچشمۂ ہدایت کی بجائے تاریخِ اسلام کے تناظر میں پیش کیا جائے، کیونکہ تاریخ میں بہت سے فاتحین کے کردار متنازعہ رہے ہیں۔ دینِ اسلام نبی اکرم ﷺ اور ان کے اہل بیتؑ کے پاکیزہ کردار کی بدولت پھیلا، نہ کہ تلوار کے زور پر۔" نصاب تعلیم میں مذہبی رواداری کو فروغ دیا جائے۔
علامہ سید ظفر عباس شمسی نے کہا: واقعہ کربلا عالمِ انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ ہماری درسی کتابوں میں آلِ رسولؐ کی پاکیزہ تعلیمات اور واقعہ کربلا کو شامل کیا جائے اور کربلا کو ظلم کے خلاف قیام، حق گوئی، صداقت، اور اعلیٰ انسانی اقدار کے تحفظ کے طور پر پڑھایا جائے۔"
استاد محمد عالم کھوسو نے نصاب تعلیم میں تمام مکاتبِ فکر کے لیے رواداری، برداشت اور احترامِ انسانیت کی اہمیت پر زور دیا۔
علامہ سیف علی ڈومکی نے حضرت امام زین العابدینؑ کی سیرتِ طیبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کی عبادات، تواضع اور حلم کے واقعات بیان کیے جو نئی نسل کے لیے مشعل راہ ہیں۔









آپ کا تبصرہ