جمعرات 17 جولائی 2025 - 18:02
زائرین کو درپیش مشکلات کو فوری طور پر حل کیا جائے، علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا ہے کہ زیارت امام حسین علیہ السلام اور آئمہ اہل بیت علیہم السلام کی قبور مطہرہ کی زیارت عظیم عبادت ہے، اور حکومت کو چاہئے کہ زائرین کی مشکلات میں کمی کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ زائرین کربلا، ایران و عراق کو درپیش مشکلات کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زیارت امام حسین علیہ السلام اور آئمہ اہل بیت علیہم السلام کی قبور مطہرہ کی زیارت عظیم عبادت ہے، اور حکومت کو چاہئے کہ زائرین کی مشکلات میں کمی کرے، نہ کہ زائرین اور قافلہ سالاروں پر ٹیکس عائد کرکے اس مقدس سفر کو مہنگا بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوٹھ شہید أنور شاہ میں عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل انہوں نے درگاہ سید کمال شاہ پر منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے شہید سید انور شاہ کی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کے ورثاء سید کمال شاہ اور سید آصف شاہ سے ملاقات کی اور اہل خانہ سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا۔

مجلس عزاء سے خطاب کے بعد موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے زور دیا کہ تفتان بارڈر اور رمدان بارڈر پر زائرین کے لیے خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں۔ رمدان بارڈر پر آرام گاہ، ویٹنگ روم اور صاف ستھرے واش رومز کی تعمیر کو فوری ممکن بنایا جائے تاکہ زائرین کو سکون اور سہولت میسر ہو۔ انہوں نے بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں ژوب اور قلات کے مقام پر بے گناہ مسافروں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ کی حامل حکومت بلوچستان میں امن قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ زائرین کے روٹ کو مکمل طور پر محفوظ بنایا جائے اور بلوچستان کے مسئلے کو طاقت اور تشدد کی بجائے گفتگو، مذاکرات اور مفاہمت کے ذریعے حل کیا جائے۔ طاقت کا استعمال صرف دہشت گردوں اور مجرموں کے خلاف ہونا چاہیے، نہ کہ عام شہریوں کے خلاف۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسنگ پرسنز کا مسئلہ ایک بار پھر شدت اختیار کر چکا ہے، اور متاثرہ خاندان اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ ریاستی اداروں کو چاہئے کہ وہ ان کی بات سنیں متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کی بجائے مرہم رکھیں اور مسنگ پرسنز کا مسئلہ آئین و قانون کے مطابق فوری حل کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha