حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شورائے نگہبان کے رکن آیت اللہ شب زنده دار نے سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے ایک فضائی اڈے کا دورہ کیا اور کمانڈروں اور سپاہیوں سے ملاقات کی ہے۔
استادِ حوزہ علمیہ قم نے اس ملاقات کے آغاز میں حالیہ مسلط کردہ جنگ میں شہید ہونے والے عظیم شہداء کے بلندی درجات اور جانبازوں اور زخمیوں کے لیے خدا سے جلد صحتیابی کی دعا کی۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دین خدا کی مدد، ان توفیقات میں سے ہے جو رمضان کے مہینے کی راتوں کی دعاؤں کے مطابق حاصل ہوتی ہے: "و تجْعلَنی مِمن تَنتصِرُ بِهِ لِدِینِک ولا تَسْتَبْدِل بِی غیرِی" (اور مجھے اپنے دین کی نصرت کے لیے منتخب کر اور میرے سوا کسی کو اس میں مت بدلنا) اور اس میں ایثار اور استبدال مناسب نہیں ہے۔
آیت اللہ شب زندہ دار نے کثرت دشمن کے مقابلے میں حق کے محاذ کی نصرت کو قرآنی منطق کے مطابق بیان کیا اور جالوت و طالوت کے قصے سے متعلق آیات کی تفسیر کی۔
انہوں نے واضح کیا کہ حق کے محاذ کو خداوند کی نصرت، سخت امتحانات اور مشکلات کے بعد حاصل ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کی آیات کے مطابق، یہود کی عداوت، دشمنی اور کینہ قیامت تک جاری رہے گا۔
انہوں نے مسلط کردہ جنگ کے ابتدائی گھنٹوں میں رہبرِ انقلابِ اسلامی کی حکمت عملیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو خلا پیدا ہوئے تھے، انہیں فوراً پُر کر لیا گیا اور دشمنان ناکام ہو گئے۔
حوزه ہائے علمیہ کی اعلٰی کونسل کے سربراہ نے حالیہ مسلط کردہ جنگ کے نتائج کو کمزوریوں اور قوتوں کی شناخت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کمزوریوں کو حکمت عملیوں اور باریک بینی سے دور کرنا ہوگا۔
اس ملاقات کے آغاز میں بعض کمانڈروں نے غاصب صیہونی ریاست کی جارحیت کے خلاف سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی فضائیہ کی کامیاب کارکردگیوں اور کامیابیوں کی رپورٹ پیش کی۔









آپ کا تبصرہ