حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یاسین زئی سے ملاقات کی اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری بھی ان کے ہراہ تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سرینا ہوٹل بم دھماکہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ بلوچستان اور پاکستان کو اس وقت امن کی ضرورت ہے دہشت گردی ملک کا سنگین مسئلہ ہے۔ جس کے خاتمے کے لٸے سنجیدہ اور مربوط کوششیں ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا تعاقب کرتے ہوئے ان کے نیٹ ورک کو ختم کرنا اور مجرموں کو نشان عبرت بنانا ریاستی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے گزشتہ سانحات کی جوڈیشل انکوائری کرتے ہوئے حقائق منظر عام پر لائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات کے باوجود ہمارے مدارس مساجد اور شخصیات کو ناقص سیکورٹی دی گئی ہے مدارس اور شخصیات کی سیکورٹی کلوز ہونے پر ہمیں تشویش یے۔
انہوں نے کہا کہ خانوادہ شیعہ مسنگ پرسنز کا دھرنا 19 ویں دن بھی جاری ہے ہم مسنگ پرسن کے معاملے میں آئین پاکستان اور قانون کے مطابق عملدرآمد چاہتے ہیں اگر کوئی شخص مجرم ہے تو اس کے لئے تھانہ اور عدالتیں موجود ہیں مگر ماوراء آٸین و قانون کسی کو اٹھانا بہت سارے مسائل کا سبب بنتا ہے ہم محب وطن شہری ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں ہیں کہ مسنگ پرسنز کے معاملے میں ریاست ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے شہریوں کے ساتھ شفقت اور مہربانی سے پیش آٸے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ مچ کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت نے وارثان شہداء کے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا اس پر عمل درآمد کیا جائے آئیے۔
انہوں نے کہا کہ المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ایم فل کے اسٹوڈنٹ جناب محمد آصف ہزارہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنا باعث تشویش ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ اس پر نظر ثانی کرے تاکہ ان کا تعلیمی سلسلہ برقرار رہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر بلوچستان کی حیثیت سے جسٹس امان اللہ یاسین زئی کے عوامی روابط قابل ستائش ہیں۔آپ عوامی روابط اور مساٸل کو اہمیت دیتے ہیں۔
اس موقع پر گورنر بلوچستان جسٹس ر امان اللہ یاسین زئی نے کہا کہ دہشت گردی وطن عزیز پاکستان کا ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے خاتمے کے لٸے حکومت سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے سرینا ہوٹل واقعہ افسوس ناک ہے برادر ملک چین کے ساتھ ہمارے تعلقات گہرے ہیں کوٸی واقعہ اس پر اثر انداز نہیں ہو سکتا چین ہمارا دیرینہ اور قریبی دوست ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ جس کمیونٹی کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا وہ اہل تشیع ہیں ہمیں ہزارہ نسل کشی اور شیعہ کے خلاف دہشت گردی پر شدید افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ مسنگ پرسن و دیگر اہم ایشوز پر میں متعلقہ اداروں سے گفتگو کروں گا۔اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے گورنر بلوچستان کو سالانہ کلینڈر اور کتاب کا تحفہ پیش کیا