۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حضرت خدیجہ ؑکی پاکیزگی اور عظمت کا یہ عالم تھا کہ وہ پیغمبر اکرم کی پہلی شریکہ حیات بنیں اور جب تک زندہ رہیں، تنہا ام المومنین اور پیغمبر اکرم کی شریکہ حیات رہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے10رمضان المبارک یوم رحلت حضرت خدیجہ الکبری ؑکے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ حضرت خدیجہ الکبری ؑ نے علم وفضل ، دانشمندی اور پاکیزہ مال و دولت کے ذریعے شجر اسلام کو توانائی عطا کی اور اسلامی ضابطہ حیات کی ترویج و ترقی میںآپ ؑ کی کاوشوںکابہت بڑا دخل ہے ۔

ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری ؑ کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملیکة العرب حضرت خدیجہ الکبری ؑ نے تصدیق رسالت کرکے ایک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت دیا۔ ایک ممتاز تاجر،ثروت منداور مالدار شخصیت کے طورپر رسالت کی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے اقدامات آپ کی زیرکی کی بہت بڑی دلیل ہیں۔ آپ ؑنے اپنے جذبہ صادق سے ہمیشہ اسلام کی بنیادیں استوارومضبوط کیں، پاکیزہ مال سے نبوت کو ایسا سہارا عطا کیا جس کے بعد اسلام کو اطراف و اکناف ِعالم میں پھیلنے کا موقع ملا۔ جب دین اسلام اپنے ابتدائی مراحل طے کررہا تھا‘ جب پیغمبر اکرم تن تنہا حق کی تبلیغ میں مصروف تھے‘ جب کفار و قریش اپنے مال و طاقت اور افرادی قوت سے نبی اکرم کے مقابل آگئے تھے توایسے میں جناب خدیجہ الکبری ؑ نے حضور اکرم سے اپنا دائمی رشتہ جوڑ کر غیر متزلزل سہارا فراہم کیا جس کے ممنون زندگی بھر خود پیغمبر گرامی رہے اورآپ کی رفاقت وغمگساری کوکبھی نہ بھول سکے ۔

علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حضرت خدیجہ ؑکی پاکیزگی اور عظمت کا یہ عالم تھا کہ وہ پیغمبر اکرم کی پہلی شریکہ حیات بنیں اور جب تک زندہ رہیں، تنہا ام المومنین اور پیغمبر اکرم کی شریکہ حیات رہیں ۔ سیدہ خدیجہ ؑعزت واحترام، دولت وثروت اورعلم وعرفان میں بلندمنزلت کی مالک اوربین الاقوامی تجارت میں اہم شخصیت تھیں۔شرف زوجیت ِرسول اکرم سے پہلے بھی آپ ؑ کاکوئی مثل نہ تھا۔دورجاہلیت میں بھی آپ ؑمکارم اخلاق، صفات حمیدہ اوراعلیٰ انسانی اقدارکی مالک تھیں اوراُن ایام میں بھی آپ ؑ کوطاہرہ اورسیدہ قریش کہاجاتاتھا۔

آخر میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کے تمام طبقات بالخصوص خواتین اس مقدس ہستی کے چھوڑے ہوئے نقوش اور اعلیٰ و پاکیزہ کردار کا گہرا مطالعہ کریں اورکماحقہ استفادہ کریں۔ مال دار اور سرمایہ دار اپنے دین اور ملت کی خدمت کا درس حضرت خدیجہ الکبری ؑ سے حاصل کریں۔

واضح رہے کہ پیغمبر اکرم نے حضرت خدیجہ ؑاور حضرت ابوطالب ؑایسی ہردوہستیوں کی رحلت کے سال کو عام الحزن قرار دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .