حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اراک:مدرسہ فاطمہ معصومیہ دلیجان کی مدیر خانم قنبری نے حوزہ نیوز سے وفات حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کی مناسبت پر گفتگو کرتے ہوے کہا کہ،حضرت خدیجہ، رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی وفادار اور فداکار زوجہ، نے اسلام کی ابتدائی دور میں ایک ناقابلِ فراموش کردار ادا کیا۔ آپ نے نہ صرف مالی بلکہ روحانی طور پر بھی نبی کریم (ص) کا بھرپور ساتھ دیا اور ہر مشکل گھڑی میں آپ ص کی ڈھارس بندھائی۔
ماہِ رمضان، دسویں سالِ بعثت میں، حضرت خدیجہ 65 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اس سانحے نے نبی اکرم (ص) کو شدید رنج و غم میں مبتلا کر دیا، اور اسی وجہ سے اس سال کو "عام الحزن" یعنی "غم کا سال" کہا جاتا ہے۔
حضرت خدیجہ کی وصیت اور اس کا اثر
مورخین کے مطابق، حضرت خدیجہ نے وفات کے وقت رسول اللہ (ص) کو وصیت کی تھی، جس میں آپ ص کی محبت، وفاداری، اور اسلام کے لیے غیر متزلزل عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ آپ کی وصیت نے نبی کریم (ص) کو مزید استقامت دی اور مسلمانوں کو بھی دینِ اسلام کی سربلندی کے لیے حوصلہ بخشا۔
وفات کے بعد نبی کریم (ص) اور مسلمانوں پر اثرات
حضرت خدیجہ کی وفات کے بعد نبی اکرم نے شدید غم اور تنہائی محسوس کی۔ وہ نہ صرف آپ کی شریکِ حیات بلکہ آپ کی سب سے بڑی مددگار بھی تھیں۔ ان کی وفات کے بعد مشرکینِ مکہ کی ایذا رسانیاں مزید بڑھ گئیں، جس کی وجہ سے مسلمانوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
عام الحزن, ایک دردناک سال
اسی سال حضرت ابوطالب، جو نبی کریم (ص) کے سرپرست اور محافظ تھے، بھی وفات پا گئے۔ یہ دو بڑے سانحات یکے بعد دیگرے پیش آئے، جس کی وجہ سے یہ سال "عام الحزن" کہلایا۔ ان دو عظیم شخصیات کی وفات کے بعد نبی اکرم (ص) کو مزید آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اسلام کی ترویج میں حضرت خدیجہ کا کردار
حضرت خدیجہ نے اپنی دولت اور وسائل کو اسلام کی خدمت میں لگا دیا۔ جب مکہ میں مسلمانوں کو مشکلات کا سامنا تھا، تو حضرت خدیجہ نے اپنی دولت کو نبی کریم (ص) کے مشن کی تکمیل کے لیے وقف کر دیا۔ وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے اسلام قبول کیا اور اپنی استقامت و قربانی سے دیگر خواتین اور مردوں کے لیے مثال قائم کی۔
حضرت خدیجہ کی وفات اور تاریخی اختلافات
بعض تاریخی روایات میں حضرت خدیجہ کی وفات کے وقت اور حالات میں اختلاف پایا جاتا ہے، مگر زیادہ تر مؤرخین اس بات پر متفق ہیں کہ آپ کی وفات بعثت کے دسویں سال ماہِ رمضان میں ہوئی۔
حضرت خدیجہ کی وفات کے بعد نبی کریم (ص) کے صحابہ اور رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات
حضرت خدیجہ کی وفات کے بعد نبی کریم (ص) نے شدید تنہائی محسوس کی، جس کا اثر آپ کے سماجی تعلقات پر بھی پڑا۔ ان کے انتقال سے نبی اکرم ص کو ایک بڑا سہارا کھو دینے کا احساس ہوا۔ تاہم، اس غم کے باوجود صحابہ کرام اور مسلمان پہلے سے زیادہ متحد ہو گئے اور نبی کریم ص کی حمایت اور اسلام کی ترویج میں پہلے سے بڑھ کر کوششیں کرنے لگے۔
آپ کا تبصرہ