وفات حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا
-
رحلت جناب خدیجہ (س) کی مناسبت سے فاطمیہ ایجوکیشنل کمپلیکس مظفرآباد میں مجلس عزا کا اہتمام؛
اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں جناب خدیجہ (س) کا بے مثل تعاون و ایثار ہے جس کی بدولت دین اسلام تیزی سے رائج ہوا: خواہر شہر بانو کاظمی
حوزہ/ جناب خدیجہ کی رحلت کو بیان کرتے ہو کے کہا کہ جناب خدیجہ سلام اللہ علیہا نے پیغمبر اسلام کے ساتھ پچیس سال زندگی گزاری اور اسلام و مسلمین کی فلاح کے لیے پیغمبر اسلام کی پیروی اور اطاعت کرتے ہوئے اس دار فانی کو وداع کرتے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہوگئی ،آپ کی رحلت پیغمبر اسلام کے لیے بہت گہرا صدمہ تھا ۔
-
گلشن اسلام کی خوشبو
حوزہ/ خدیجہ اس عظیم ذات کا نام ہے جس کے ذکر کو قدرت نے اپنے رسول پر لازم قرار دیا وَ اَمَّا بِنِعۡمَۃِ رَبِّکَ فَحَدِّثۡ فحدث فعل امر ہے جو وجوب پر دلالت کرتا ہے گویا دہن پیغمبر سے ذکر جناب خدیجہ ذاتی محبت قلبی لگاؤ یا خواہشوں کی تکمیل کا استعارہ نہیں ہے بلکہ حکم رب امر الہی کے امتثال کی بجا آوری ہے۔
-
نوروز عالم کے موقعہ پر ایران و دنیائے بشریت کو ہدیہ تہنیت، آغا حسن
حوزہ/ دعوت اسلام میں حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؑ کی خدمات اساسی اہمیت کی حامل
-
حضرت خدیجہ (ع) کی عظمت اور امتیازات
حوزہ/ حجۃ الاسلام مصطفی کوہی نے کہا:پیغمبر اکرم (ص) پر ایمان لانا اور اپنا تمام مال و اسباب اسلام کی راہ میں قربان کر دینا، حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کا وہ امتیاز ہے جو کسی کو حاصل نہیں ہوئی۔
-
ملکتہ العرب کی بے مثال فضیلتوں سے آشنائی
حوزہ/ حضرت خدیجتہ الکبریٰؑ کی وفات 10 رمضان المبارک، انگریزی کیلنڈر کے اعداد و شمار کے مطابق 65 سال کی عمر میں 1405 سال قبل یعنی 619 عیسوی میں ہوئی۔ آپ کا جائے مدفن جنت المعلاۃ، مکہ معظمہ، سعودی عربیہ میں ہے۔ آپ کی ولادت باسعادت 554 عیسوی میں ہوئی۔ آپؑ کی رحلت کا غم الامین و الصادق ﷺ پر بہت گہرا رہا۔
-
ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ علیھا السلام کے چند معنوی خصوصیات و کمالات
حوزہ/ حضرت خدیجۃ الکبریٰ علیھا السلام کا شمار مکہ مکرمہ کی مالدار ترین شخصیات میں ہوتا تھا، اور آپ کے در دولت سے یتیموں، بیواؤں اور ناداروں کی مدد اور کفالت کا سلسلہ شب و روز جاری و ساری رہتا تھا۔
-
حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا روایات کی روشنی میں
حوزہ/ محسنہ اسلام، ملیکۃ العرب، شریکہ حیات و حسنات و اہداف پیغمبر ( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)، صدف کوثر، ام المومنین حضرت خدیجہ کبریٰ سلام اللہ علیہا کی عظیم الشان شخصیت، کردار و عظمت کے سلسلہ میں کچھ لکھنا یا بیان کرنا نہ صرف یہ کہ سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے بلکہ حقیقت حال یہ ہے "چہ نسبت خاک دارد بہ عالم آفتاب"
-
جناب خدیجہ قرآن کریم کے آئینہ میں
حوزه/ حضرت خدیجہ ؓ کی ولادت عام الفیل سے ۱۵ اور ہجرت سے ۶۸ سال قبل، مکہ نامی شہر میں ہوئی۔ آپ کے والد خویلد بن اسد ایک بلند مرتبہ،کریم اور نیک اخلاق انسان تھے اور بنی اسد کے سردار تھے۔ان کی والدہ فاطمہ بنت زائد بن اصم تھیں اور فاطمہ کی ماں، ہالہ بنت عبد مناف بن قصی تھیں۔
-
حضرت خدیجہ الکبری ؑ نے خواتین میں سب سے پہلے تصدیق رسالت کیا، علامہ ساجد علی نقوی
حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ ملیکة العرب، ام المؤمنین حضرت خدیجہ الکبری ؑ نے خواتین میں سب سے پہلے تصدیق رسالت کر کے ایک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت دیا۔
-
حضرت خدیجہ( س) خواتین کے لئے ایک کامل نمونہ
حوزه/ حضرت خدیجہ شہر مکہ میں پیدا ہوئی۔ آپ کے والد خویلد بن اسد اور مادر گرامی فاطمہ بن اصم تھی۔ آپ کو اسلام سے پہلے ہی اپنے اخلاق حسنہ کی وجہ سے طاہرہ کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا، آپ دوران جاهلیت میں اور بعثت کے بعد بھی خواتین عرب کے لیے برترین نمونہ تھیں۔
-
ثروت مند خدمت کا درس حضرت خدیجہ ؑ سے حاصل کریں، علامہ ساجد نقوی
حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: حضرت خدیجہ الکبری ؑ کے پاکیزہ مال سے نبوتاور اسلام کو اطراف و اکناف عالم میں پھیلنے کا موقع ملا،آپ ؑنے خواتین میں سب سے پہلے اسلام پر عمل پیرا ہوکر اورتصدیق رسالت کرکے ایک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت دیا۔
-
شگر میں حضرت خدیجہ کی وفات “یوم محسنہ اسلام” کے عنوان سے منایا گیا:
حضرت خدیجہ (س) کی لازوال قربانی کو مسلمانوں نے فراموش کردیا ہے، مولانا شیخ فدا علی حلیمی
حوزہ/ مسلمانوں نے حضرت خدیجہ کی قربانیوں کو اس لیے بھلا دیا کہ اگر حضرت خدیجہ کو یاد رکھیں گے تو اس میں حضرت زہرا کا بھی ذکر ہوگا اس لیے حضرت زہرا کی ضد میں حضرت خدیجہ کی عظیم قربانی کو ہی فراموش کردیا۔ لہذا ہمیں ہر حالت میں حضرت خدیجہ کی قربانیوں اور دینی خدمات کو یاد رکھ کر اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
-
ام المؤمنين حضرت خدیجہ (س) کی شخصیت
حوزہ/ رمضان المبارک کی دسویں تاریخ کو ایک دلخراش اور المناک واقعہ رونما ہوا جس کے نتیجے میں سرور کائنات ختمی مرتبت جناب رسول خدا (ص) بہت غمگین ہوئے۔ عالم اسلام میں صف ماتم بچھ گیا۔
-
اولین مظلومہ اسلام
حوزہ/ سوچنے کی بات ہے کہ ام المومینین جناب خدیجہ (س) جس نے اپنی دولت سے مسلمان ہی نہیں بلکہ اسلام کو پالا ہو اس نے راہ خدا میں جب خرچ کیا تو اپنے کفن کی بھی فکر نہ کی۔ بلکہ اس صدف کوثر طاہرہ بی بی نے اپنی بتول بیٹی کے ذریعہ اپنے کفن کے لئے پیراہن رسول کی درخواست کی۔
-
ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ (ع) کے چند معنوی کمالات
حوزہ/ حضرت خدیجۃ الکبریٰ علیھا السلام کا شمار مکہ مکرمہ کی مالدارترین شخصیات میں ھوتا تھا ، اور آپ کے در دولت سے یتیموں ، بیواؤں اور ناداروں کی مدد اور کفالت کا سلسلہ شب و روز جاری و ساری رہتا تھا۔
-
10 رمضان روز وفات؛
ام الزہرا حضرت خدیجہ سلام اللہ علیھما
حوزہ/ جناب خدیجہ وہ پہلی خاتون ہیں جنہیں قرآن مجید کی رو سے سب سے پہلے ام المؤمنین ہونے کا شرف حاصل تھا اس کے علاوہ ذاتی طور پر سورہ مبارکہ ضحی میں آپ کے ایثار و قربانی کا تذکرہ ہے ارشاد ہوتا ہے:’’وَ وَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَىٰ‘‘۔(سورہ الضحى:8)۔اے رسول اور ہم نے آپ کو تنگدست پایا تو آپ کو غنی بنادیا۔
-
علامہ راجہ ناصر عباس:
دین اسلام کی تبلیغ سے لے کر دین کی بقا کیلئے اپنا سب کچھ قربان کرنے والے گھرانہ اولاد خدیجہ (س) کا ہے
حوزہ/ ملیکۃ العرب حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا نے جس انداز سے جانی و مالی ایثار کا عملی اظہار کیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔یہ وہ ہستی ہیں جنہیں خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقیقی معرفت حاصل تھی۔
-
حضرت خدیجہ(س)کائنات کی سب سے بہترین خواتین میں سے ایک کیوں؟آیت اللہ صافی گلپائیگانی کی خصوصی یادداشت سے اقتباس
حوزہ/ حضرت خدیجہ (س) اعلی کمال،فہم و شعور اور بصیرت کی ایک اہم مثال تھیں، آپ کی مانند مردوں اور عورتوں میں بہت ہی کم انسان ہوں گے اور عفت و نجابت،طہارت، سخاوت، حسن معاشرت، اخلاقیات اور مہر و وفا ان کی اہم اور برجستہ صفات میں سے ہیں۔
-
دین اسلام کی آبیاری زوجہ پیغمبر حضرت خدیجہ (س) کے مال ودولت سے ہوئی، علامہ راجہ ناصر
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دین اسلام کی تبلیغ و ترویج کے لیے محسنہ اسلام کی غیر معمولی قربانیوں کا تاریخ میں کوئی مقابل نہیں ملتا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کی وفات کا اس قدر صدمہ ہوا کہ جدائی کے سال کو عام الحزن قرار دیا۔
-
خدیجۃ الکبری کی زندگی کا ہر پہلو،خواتین عالم کے لئے بہترین نمونہ عمل ہے، مولانا تقی عباس رضوی
حوزہ/ موجودہ زمانے میں خواتین عالم خاص کر اگر ہماری مائیں، بہنیں، بیٹیاں اور بہوئیں حضرت خدیجۂ کبریٰ سلام اللہ علیہا سے عفت و پاکدامنی ، اعلیٰ اخلاق و کردار، صوم و صلوٰۃ کی پابندی، ذکر و فکر کے آداب شوہراور بچوں کی تیمہ داری اور زندگی گذارنے کے دیگر طور طریقے سیکھیں اورآپ ؑ کی سیرت طیبہ کو مشعل راہ بنائیں تو ان کی فردی اور اجتماعی زندگی کے ساتھ ساتھ دین و دنیا دونوں سنور سکتے ہیں۔
-
بی بی خدیجہ الکبری موجودہ دور میں خواتین کےلئے بہترین رول ماڈل، علامہ اشفاق وحیدی
حوزہ/ موجودہ دور میں خواتین کے لئے بہترین رول ماڈل ہیں، محسنہ اسلام نے اپنی ساری دولت اسلام اور دین محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر قربان کر کے رہتی دنیا کو پیغام دیا کہ اسلام کی ترویج کے لیے سب کچھ قربان کیا جا سکتا ہے۔ موجودہ حالات میں بی بی خدیجہ سلام اللہ علیہا کے جزبہ کو ہر طبقے میں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔
-
أم المؤمنین حضرت خدیجہ (س)
حوزہ/ ہمیں چاہیئے کہ ہم جناب خدیجہ کی شخصیت کو سمجھیں اور آپ کی معرفت پیدا کریں کہ آپ کتنی اہمیتوں کی حامل ہیں۔
-
سیدہ خدیجہ الکبری ؑکی سیرت طاہرہ پر آدمیت کونازہے، علامہ ساجد علی نقوی
حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حضرت خدیجہ ؑکی پاکیزگی اور عظمت کا یہ عالم تھا کہ وہ پیغمبر اکرم کی پہلی شریکہ حیات بنیں اور جب تک زندہ رہیں، تنہا ام المومنین اور پیغمبر اکرم کی شریکہ حیات رہیں۔