حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے اعلان کیا ہے کہ یہ فیصلہ حکومت اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس فیصلے سے مالی نقصان سے ہٹ کر لاکھوں زائرین کو زیارت اربعین سے بھی محروم ہونا پڑے گا۔ جس کی وجہ سے لاکھوں زائرین اور مؤمنين میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب لاکھوں زائرین ایران و عراق کے لیے بائی روڈ جانے کی مکمل تیاری کر چکے ہیں، ویزے لگ چکے ہیں، ٹکٹس اور ہوٹلز بک ہو چکی ہیں اور لاکھوں روپے خرچ ہو چکے ہیں اور زائرین کے قافلے روانگی کے قریب ہیں جو کہ سراسر زیادتی ہے۔
تمام مؤمنين حکومتِ پاکستان اور متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ زائرین کو درپیش مشکلات کا فوری نوٹس لیں۔ یہ فیصلہ واپس لیا جائے یا اس میں مناسب نرمی کی جائے اور زائرین کو اُن کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے نہ روکا جائے۔









آپ کا تبصرہ