۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
پاکستانی زائرین

حوزہ/ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارتِ خارجہ کے پاسپورٹس اور ویزا سیکشن انچارج نے کہا ہے کہ اربعین حسینی میں شرکت کے لیے اب تک 25 ہزار پاکستانی ریمدان اور میر جاوہ کی سرحدوں سے ایران میں داخل ہو چکے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارتِ خارجہ کے پاسپورٹ اور ویزا سیکشن انچارج عباس احمدی نے اربعین حسینی کے زائرین کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے سلسلے میں وزارتِ خارجہ کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس فورسز کی طرف سے ایران میں مقیم غیر ملکی شہریوں کو عراقی حکومت کی مدد سے اربعین حسینی میں شرکت کے لیے پاسپورٹ یا خادم کی نوٹ بک جاری کی جاتی ہے جس پر شہری اربعین حسینی کے عظیم اجتماع میں شرکت کر سکتے ہیں۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے اس عہدیدار نے بتایا کہ اس سال یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اربعین حسینی کے اجتماع میں شرکت کے لیے غیر ملکی بالخصوص پاکستانی، افغان شہری اور دیگر پڑوسی ممالک کے شہری جو ایران سے گزرتے ہیں، وہ اپنی ٹرانسپورٹ کے ساتھ چزابہ بارڈر جائیں گے جہاں سے عراق میں داخل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ان زائرین کی آمد و رفت کے حوالے سے کچھ مسائل پیدا ہوئے تھے، لیکن اس سال اس مسئلے کے حل کے لیے پاکستانی اور افغان گاڑیوں کے ملک میں داخلے کے لیے ضروری اجازت نامہ جاری کر دیا گیا اور انہیں چزابہ بارڈر سے عراق میں داخل ہونے کی سہولت حاصل ہے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے پاسپورٹ اور ویزا سکیشن کے سربراہ نے اس فیصلے کے فوائد اور نقصانات بتاتے ہوئے واضح کیا کہ اس کا فائدہ یہ ہے کہ اب غیر ملکیوں کو داخلی سرحدوں پر انتظار کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ براہ راست چزابہ بارڈر سے عراق میں داخل ہوں گے، تاہم اس فیصلے کا نقصان یہ ہے کہ دونوں ممالک افغانستان اور پاکستان میں ٹرانسپورٹ کا نظام کمزور ہے اور اس مسئلے نے زائرین کے لیے چیلنجز پیدا کر دیئے ہیں۔

احمدی نے بتایا کہ اب تک تقریباً 25000 پاکستانی زائرین اربعین حسینی کے اجتماع میں شرکت کے لیے ریمدان اور میر جاوہ کی سرحدوں سے ایران میں داخل ہو چکے ہیں اور اس فریم ورک میں عراقی حکومت انہیں مفت ویزے بھی جاری کرتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سیستان و بلوچستان اور خراسان رضوی کے صوبوں کے ساتھ مل کر سرحدوں پر نقل و حمل کی گنجائش پیدا کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی زائرین اربعین میں شرکت کر سکیں۔

انہوں نے عراق میں ایرانی نمائندہ دفاتر کی جانب سے اربعین حسینی کے زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کربلا، نجف، سامراء، نجف ایئرپورٹ، حلہ شہر، حسینیہ کے علاقوں میں بھی عارضی دفاتر قائم کیے گئے ہیں جہاں چوبیس گھنٹے زائرین کو خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے پاسپورٹ اور ویزا سیکشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہیلپ لائن 128 کو بھی عراقی حکومت کے تعاون سے کھولا کیا گیا ہے اور ایرانی زائرین جو اپنے موبائل اور ایران سیل سم کارڈ کے ساتھ عراق میں داخل ہوتے ہیں، وہ کوڈ حاصل کیے بغیر 128 نمبر ڈائل کرکے کربلاء کے کمانڈ روم سے رابطہ کرسکتے ہیں تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں منتقلی آسانی رہے۔

واضح رہے پاکستان سے عراق میں اربعین حسینی کے عظیم اجتماع میں شرکت کرنے کے لیے زائرین اب بھی ویزا اور ٹرانسپورٹ کے انتظار میں ہیں۔

یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ اس سال اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت نے اپنی ویزا پالیسی کو عراقی ویزا سے مشروط کیا ہے۔

ایک سروے کے مطابق پچھلے سال 1 لاکھ تین ہزار پاکستانی زائرین عراق جانے کے لیے ایران پہنچے تھے۔

جامعہ روحانیت بلتستان کی جانب سے ایران-عراق بارڈرز پر موجود مبلغین کے مطابق بھی اس سال پاکستانی زائرین نہ ہونے کے برابر ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .