حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے آج اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ یمن باضابطہ طور پر امریکہ کے خلاف جنگ میں داخل ہو چکا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر جاری اپنے بیان میں خبردار کیا: "یمن جنگ میں داخل ہو رہا ہے۔ اپنی کشتیوں کو ہماری علاقائی سمندری حدود سے دور رکھو۔"
یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل نے بھی ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے: "ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ صہیونی دشمن کے شرمناک حملوں کا بھرپور اور مؤثر جواب دے۔"
کونسل نے مزید کہا: "یمن، ایران کے اس قانونی حق کے ساتھ کھڑا ہے کہ وہ اپنے دفاع میں مؤثر اقدامات کرے۔"
بیان میں امریکہ کو اسرائیلی حملوں میں شریک جرم قرار دیتے ہوئے کہا گیا: "امریکہ اگر ان حملوں سے باخبر تھا، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اس جرم میں شریک ہے اور اسے سزا ضرور ملنی چاہیے۔"
یمنی قیادت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ: "اب وقت آ چکا ہے کہ صہیونی ریاست کی جارحیت اور دھونس کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جائے۔ ایران پر حملے اس کے فلسطین سے اصولی اور اعلانیہ موقف کی سزا ہیں۔"









آپ کا تبصرہ