یادداشت: مولانا ڈاکٹر سید عباس مہدی حسنی
حوزہ نیوز ایجنسی| امریکہ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے اپنے ذاتی فائدے کے لیے ہزاروں بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلی ہے، چونکہ ذرائع ابلاغ پر اس کا اور اس کے ہمنواؤں کا قبضہ ہے، لہٰذا افکار عامہ کو ہمیشہ فریب دیتا رہتا ہے۔ اس کی بہت سی مثالیں ہیں: منجملہ چند سال پہلے عراق پر الزام لگانا کہ اس کے پاس ایٹمی اسلحہ ہے، اس کے بعد حملہ کرکے اسے تباہ کر دینا، جبکہ بعد میں یہ بات سب پر عیاں ہو گئی کہ اس نے جھوٹ بولا تھا۔
اب اس کے جھوٹ اور فریب کی نئی مثال ایران پر یہ جھوٹ باندھنا کہ ایران ایٹم بم بنانے والا ہے ایران کا ایٹمی پروگرام ختم ہونا چاہیے، تاکہ وہ ایٹم بم نہ بنا سکے۔
پہلے اس نے اسرائیل کو اکسایا اور ایران پر حملہ کرنے کی ہری جھنڈی دکھائی اور اسرائیل نے ایران پر تابڑتوڑ حملے شروع کردئیے اور امریکہ پوری طرح اس کی پشت پناہی کرتا رہاـ اب جب اس نے دیکھا کہ ایران سے لڑنا اسرائیل کے بس سے باہر ہے تو اس نے سارے بین الاقوامی قوانین کو روندتے ہوئے ظالم اسرائیل کی حمایت میں حملے شروع کردئیے، جبکہ امریکہ کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے اور عالمی سطح پر مختلف ممالک میں اس کی تباہی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے؛ جس کی ایک مثال ہیرو شیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملہ ہے اور دوسری مثال دہشتگردوں کی ٹریننگ اور ان کے ذریعے بھی مختلف ملکوں میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام ہے۔
سوال یہ ہے کہ مجرم امریکہ کی داداگیری کب تک چلے گی؟ جو صلح و امن کا علمبردار بن کر سب کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے۔
میرا کہنا یہ ہے کہ کیا ابھی وہ وقت نہیں آیا ہے کہ دنیا اس بین الاقوامی دہشتگرد اور اس کے ہمنواؤں کے خلاف متحد ہو جائے اور ان کی ظلم و بربریت کو روکے، تاکہ مزید بے گناہوں کا خون نہ بہے؟
جب تک دنیا کے تمام صلح پسند اور انسان دوست ممالک امریکہ اور دیگر استعماری اور خونخوار طاقتوں کے خلاف ہم آواز ہو کر عملی اقدامات نہیں کریں گے اس وقت تک ان سب کی اور خصوصاً امریکہ کی داداگیری اور تباہی جاری رہے گی!!!









آپ کا تبصرہ