12 روزہ جنگ؛ ہم نے غاصب اسرائیل کی واضح شکست کے ساتھ ایران میں کیا دیکھا؟

حوزہ/غاصب اور قابض اسرائیل کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران پر جارحیت کے ٹھیک 12 دن بعد خود شیطان بزرگ امریکہ کی درخواست پر قطر کی ثالثی پر جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؛ غاصب اور قابض اسرائیل کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران پر جارحیت کے ٹھیک 12 دن بعد خود شیطان بزرگ امریکہ کی درخواست پر قطر کی ثالثی پر جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔

البتہ ان بارہ دنوں میں غاصب اور خونخوار اسرائیل نے جارحیت کرکے ایرانی اعلیٰ فوجی قیادتوں، بعض ایٹمی سائنس دانوں اور بے گناہ شہریوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں اور ٹی وی چینلز سمیت مختلف عوامی مقامات پر بھی حملے کیے اور اپنی سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس جنگ میں بھی ہر قسم کے انسانی، اخلاقی اور بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کو پائمال کیا۔

لیکن ہم نے کیا دیکھا؟

ان تمام جنگی جرائم کے باوجود ایران میں زندگی معمول کے مطابق جاری رہی۔ بازاروں میں تجارت، سڑکوں پر ٹریفک، دفاتر میں کام اور دیگر معمولات متاثر نہیں ہوئے، بلکہ جان کے خطرات کے باوجود تمام شہروں خصوصاً تہران، قم اور اصفہان میں عوام نے ہزاروں کی تعداد میں اسرائیل کے خلاف مظاہروں میں شرکت کی اور انقلاب، نظام اور وطن کے دفاع کے لیے رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی حسینی خامنہ ای سے تجدیدِ عہد کا اعلان اور مسلح افواج کی حمایت کے عزم کا اعلان کیا۔

ایرانی عوام نے امریکی حملے پر بھی فوراً تہران سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں ریلیوں میں شرکت کرکے امریکہ سے اپنی نفرت کا اظہار کیا۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے خود تہران کے عوامی مظاہرے میں شرکت کی۔

جنرل قاآنی نے خود عوام کے ساتھ ریلی میں شرکت کی۔

عوامی سطح پر مختلف جگہوں پر امریکہ اور غاصب اسرائیل کے خلاف بینرز اور پوسٹرز آویزاں کیے گئے ہیں۔ محرم کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔ مختلف مراکز اور سڑکوں پر انقلابی ترانے عوام کے جذبات کو مزید ابھار رہے ہیں۔

عوام رضاکارانہ طور پر مشکوک اور ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے پولیس اور بسیج کے ساتھ میدان عمل میں ہیں۔

گزشتہ روز قم المقدسہ میں سات شہداء کی تشییع ہوئی اور تہران ودیگر شہروں میں جنگ بندی کے بعد عوام نے سڑکوں پر کامیابی کا جشن منایا اور فوج و سپاہ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی شجاعت و بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا اور امریکہ واسرائیل سے مقابلہ کو جاری رکھنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

ایران اس وقت جہاد، شہادت اور اسلامی مزاحمت کی مضبوط مثال بنا ہوا ہے۔ محرم الحرام کے آغاز کے ساتھ اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے شہداء کے جنازوں کی تشییع اور ان کی یاد سے اس سال محرم کی فضاء میں ایک الگ حماسی اور انقلابی جوش وجذبہ شامل ہوگا۔

غاصب اسرائیل نے جن اہداف کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کیا تھا ان کے حصول میں قابض رجیم کو واضح ناکامی کا سامنا ہوا ہے اور عالمی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران کو زبردست دفاعی کامیابی پر سراہا جا رہا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha