حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے تہران میں مسجد بقیۃ اللہ (عج) کے امام جماعت حجت الاسلام والمسلمین ولی اللہ حیدری کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ سانحہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ انقلابی علماء ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی ہیں اور دشمن چاہے جتنی سازشیں کرے، وہ عوام اور علما کے درمیان فاصلے پیدا نہیں کر سکتا۔
آیت اللہ اعرافی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا: "نمازِ ظہر کی ادائیگی کے بعد ایک مخلص اور خدمت گزار عالم دین، حجت الاسلام والمسلمین حاج شیخ ولی اللہ حیدری، ایک گمراہ نوجوان کے ہاتھوں شہید کر دیے گئے، جو دشمن کے زہریلے پروپیگنڈے سے متاثر تھا۔ یہ واقعہ اس حقیقت کو ایک بار پھر آشکار کرتا ہے کہ انقلابی علماء، عوام کے درمیان اور ان کے ساتھ ہیں، چاہے دشمن کتنی ہی کوشش کرے کہ ان کے درمیان جدائی ڈال دے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "آج کے علماء بھی گزشتہ علماء کی طرح عوام، وطن اور اسلامی افکار کے دفاع میں سینہ سپر ہیں، علما نے ہمیشہ علمی، تبلیغی اور معنوی جہاد کے ذریعے دشمنوں کے منصوبے ناکام بنائے ہیں اور جدید اسلامی ثقافت کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔"
حوزہ علمیہ کے سربراہ نے اس المناک واقعے پر مرحوم کے اہل خانہ، شاگردوں اور عقیدت مندوں سے تعزیت پیش کی اور عدلیہ و سیکورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس افسوسناک جرم کے تمام پہلوؤں کی فوری اور سنجیدہ تفتیش کریں اور ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ جمعرات کی دوپہر تہران کے علاقے باغ فیض میں واقع مسجد بقیۃ اللہ (عج) میں نماز سے قبل ایک نوجوان نے اچانک امام جماعت پر دو چاقوؤں سے حملہ کر دیا۔ نمازگزاروں نے حملہ آور کو فوراً قابو میں لے لیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ زخمی عالم دین کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر شہادت کے درجے پر فائز ہو گئے۔
پولیس اور عدالتی اداروں نے ملزم کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔









آپ کا تبصرہ