۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
شهادت ۶۰ تن و مجروح شدن ۱۰۷ نفر در انفجار مسجد شیعیان افغانستان

حوزہ/ اگر افغانستان کی سرکار شعیوں کے ہمدرد ہے تو ان مجرموں کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہیں افغانستان کی حالات دن بہ دن بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ان پر سخت لگام کسنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،افغانستان سے ملی خبروں کے مطابق صوبہ قندوز کے شہر سید آباد میں گزشتہ روز نماز جمعہ کے دوران یہاں کی سب سے بڑی شیعہ مسجد میں ایک خود کش دھماکہ ہوا جس میں 100 کے قریب نمازی شہید جبکہ 150 کے قریب زخمی ہونے کی خبر ہے، بتایا جاتا ہے کہ اس دوران تقریباً 300 کے قریب افراد مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔

مکتب بقیۃ اللہ کاکسر کرگل، اس دہشت گردانہ و وحشیانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور دھماکے میں شہید ہوئے نمازیوں کے اہل خانہ کے تیئں اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے اپنے عزیز و اقارب کو اس دہشت گردانہ حملہ میں کھوئے ہیں، ساتھ ہی ہم دعاگو ہیں کہ جو اس دشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والے جلد صحت یاب ہوں گے۔اگر چہ اس وقت افغانستان میں داعش جیسے دہشتگرد فعال ہے جو مسلمانوں کے کھلے  کھلم دشمن ہے۔اگر افغانستان کی سرکار شعیوں کے ہمدرد ہے تو ان مجرموں کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہیں افغانستان کی حالات دن بہ دن بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ان پر سخت لگام کسنے کی ضرورت ہے۔

ہم کرگل لداخ کے عوام افغانستان مظلوم عوام کے ساتھ ہیں اور ظالموں کے خلاف انکے حامی ہے۔ہم شہدائے افغانستان کے خانوادوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں انکے غم میں برار کے شریک ہیں۔

         

تبصرہ ارسال

You are replying to: .