۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
پیام آیت الله مکارم

حوزہ/ حضرت آیۃ اللہ مکارم شیرازی نے افغانستان کے شہر قندوز میں نمازیوں کی شہادت پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے شک یہ خونی واقعہ انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم ہے جس کے خلاف امت مسلمہ اور عالمی برادری کو دوٹوک اور عملی مؤقف اختیار کرنا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیۃ اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے افغانستان کے شہر قندوز میں گزشتہ دنوں نماز جمعہ کے دوران نمازیوں کے خلاف جرائم کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس کا تفصیلی متن حسب ذیل ہے۔

بسم الله الرحمن الرحیم

ہمیں شمالی افغانستان کے شہر قندوز کی شیعہ جامع مسجد میں دھماکے کی خوفناک اور چونکا دینے والی خبر سن کر نہایت ہی افسوس اور دکھ ہوا۔
 بے شک یہ خونی واقعہ انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم ہے جس کے خلاف امت مسلمہ اور عالمی برادری کو دوٹوک اور عملی مؤقف اختیار کرنا ہوگا؛ہم کب تک تکفیریوں کے ہاتھوں افغان عوام کی نسل کشی کا مشاہدہ کرتے رہیں گے؟

آج افغان عوام کے انتہائی اہم اور بنیادی ترین حقوق آسانی سے پائمال ہو رہے ہیں جو کہ قابل اعتراض اور لوگوں کے ذہنوں میں سوالات کو جنم دے رہا ہے!موجودہ حکومت کو اپنے وقار اور ساکھ کو برقرار رکھنے کے لئے بے لگام تکفیریوں اور مسلح گروہوں کو روکنے پر توجہ دینی چاہئے اور اس سرزمین کے بے بس اور مظلوم شہریوں کی حفاظت کے لئے کوشاں رہنا چاہئے اور اگر بروقت ایسا اقدام نہیں کیا تو ایک تاریک مستقبل افغان عوام کی مقدر بن سکتا ہے۔

ہم اس افسوس ناک واقعے کے موقع پر افغانستان کے سوگوار عوام بالخصوص شہداء کے لواحقین اور رشتہ داروں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ایک قومی معاہدے اور افغانستان میں ایک جامع حکومت کے قیام سے فتنہ و فساد پھیلانے والوں کے عزائم خاک میں مل جائیں گےاور یہ المیہ ختم ہو جائے گا یقیناً اس واقعے میں ملوث دہشتگرد بہت جلد اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے۔

فَصَبْرٌ جَمِیلٌ وَاللَّهُ الْمُسْتَعَانُ عَلَی مَا تَصِفُونَ.

قم ـ حوزه علمیہ

ناصر مکارم شیرازی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .