۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ حالیہ افغانستان کے علاقہ قندوز میں شیعہ جامع مسجدمیں نماز جمعہ میں ہونے والے خودکش دھماکے نے پوری دنیا کے سامنے یہ بات واضح کردی ہے کہ شیعہ مسلک کوجان بوجھ کر نشانہ قتل بنایا جارہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجمع علماء و خطباء،حیدرآباد دکن کا افغانستان کے قندوز صوبے کی مسجد میں دھماکے و دلخراش سانحے پر تعزیتی پیغام جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛

انا للہ و انا الیہ راجعون 

وَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتٌ ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَٰكِن لَّا تَشْعُرُونَ 

اور جو لوگ راہ خدا میں قتل ہوجاتے ہیں انہیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں ہے۔

(سورہ بقرہ، آیت؍ ۱۵۴)

آج عالم اسلام کو مختلف مشکلات کا سامنا ہے ۔ خاص طورپر شیعہ مذہب کو مختلف ممالک میں ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ حالیہ افغانستان کے علاقہ قندوز میں شیعہ جامع مسجدمیں نماز جمعہ میں ہونے والے خودکش دھماکے نے پوری دنیا کے سامنے یہ بات واضح کردی ہے کہ شیعہ مسلک کوجان بوجھ کر نشانہ قتل بنایا جارہا ہے۔ اللہ ظالمین کو نیست و نابود کرے!

 میڈیا رپورٹس کے مطابق ، اس خودکش حملے میں سو سے زائد شیعہ شہید ہوئے جبکہ سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ پوری دنیا کے انصاف پسند افراد نےاس دردناک واقعہ کی مذمت کی ہے اور حکومت افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ اس طرح کے واقعات کو ہونے سے روکے اور ملک افغانستان کے ہر شہری کو تحفظ فراہم کرے ۔ 

ہم مجمع علماء و خطباء حیدر آبا د کی جانب سے،مراجع کرام کی پیروی کرتے ہوئے اس المناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت افغانستان سے مطالبہ کرتے ہیں وہ اپنے ملک کے ہرشہری کو تحفظ فراہم کرے ۔ ساتھ ہی شہداء کے خانوادہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد از جلد شفایابی کے لیے دعاگو ہیں ۔ آخر میں دعا گو ہوں کہ اللہ ہم سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے ۔آمین ! 

سوگوار 

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ 

صدر مجمع علماء و خطباء،حیدرآباددکن ، تلنگانہ، ہندوستان

تبصرہ ارسال

You are replying to: .