۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آیت اللہ اعرافی

حوزہ/ سربراہ حوزہ علمیہ: یہ ساری مصیبتیں اور اس ملک کی معاشرتی اتھل پتھل اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس ملک کو ایسی حکومت کی ضرورت ہے کہ جس میں تمام تر قومیت، مذاہب اور لوگ شریک ہوں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ آیت اللہ اعرافی نے افغانستان کی عوام، علماء اور مدارس علمیہ کو قندوز کی شیعہ جامع مسجد میں مومنین کی شہادت اور ان کے زخمی ہونے پر ایک تسلیتی پیغام جاری کیا، اور اس ظلم اور بربریت کی مذمت کرتے ہوئے وہاں کے ذمہ داروں اور بین الاقوامی اداروں سے  تقاضہ کیا کہ اس ظلم و بربریت کو انجام دینے والوں کو ڈھونڈ کر سزا سنائیں۔

تعزیتی پیغام بہ حسب ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم
انا لله و انا الیه راجعون
شہر قندوز کی شیعہ جامع مسجد میں کثیر تعداد میں جاں سوز اور شہیدوں کی جاں گداز شہادت اور زخمیوں کے زخم سے ایران اور جہان کے علمی مدارس، مسلمان، اور ہر آزاد فرد غم و غصے میں ہے۔ 
اس جاں گداز مصیبت پر افغانستان کے شریف و نجیب لوگوں، علماء اور مدارس علمیہ کے بزرگوں، اور شہیدوں کے پسماندگان کی خدمت میں تسلیت عرض کرتا ہوں،اور اس ملک کے ذمہ دار افراد سے اور بین الاقوامی انصاف کی تنظیموں سے تقاضہ کرتا ہوں کہ مجرموں کو جلد از جلد ڈھونڈ کر سخت سے سخت سزا دی جائے۔

بے شک اس ملک اور دیگر اسلامی ممالک کی تباہی کا سبب دنیا کے مغرور اور افراطی گروہ ہیں، اور افغانستان کے حکام کو اس کی جانچ پڑتال کرکے جواب دینا چاہئے۔

یہ ساری مصیبتیں اور اس ملک کی معاشرتی اتھل پتھل اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس ملک کو ایسی حکومت کی ضرورت ہے کہ جس میں تمام تر قومیت، مذاہب اور لوگ شریک ہوں، جس میں لوگوں کی رائے پر مبنی سیاست کی جائے، اور افغانستان کی اسلام، عدالت اور آزادی کی اساس پر نوآوری کی جائے۔

امت اسلام کے تمام شہیدوں، اور اس خودکش حادثے کے شہیدوں کی پاک و پاکیزہ ارواح پر درود بھیجتا ہوں، اور خداوند متعال سے غمزدوں کی سلامتی، اور ملک افغانستان، اور امت اسلامی کی سر بلندی کی دعا کرتا ہوں۔

علی رضا عارفی 
سربراہ حوزہ علمیہ  
٨/ ١٠/ ٢٠٢١

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .