۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
حوزیہ علمیہ کے ڈائریکٹر  آیت اللہ اعرافی

حوزہ/ ایران میں دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے نیوزی لینڈ میں ہونے والی بدترین دہشتگردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ اس دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اس میں ملوث افراد کی شناخت کے بعد انہیں سخت سزا دی جائے اور حوزہ علمیہ کا عالمی حکومتوں اور مختلف اقوام دنیا سے یہ تقاضا ہے کہ دنیا میں موجود نسل پرستی کی مذموم فکر اور اسی طرح اسلام فوبیا کا بھرپور مقابلہ کیا جائے اور عبادتگاہوں کو محفوظ بنایا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے ایک بیان میں نیوزی لینڈ میں مسجد پر ہونے والے دہشت گردانہ حملہ اور اس کے نتیجے میں بے گناہ شہید اور زخمی ہونے والے مسلمانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ دہشتگردانہ حملہ اسلام دشمنی کے زہریلے پروپیگنڈے اور بین الاقوامی صیہونیت اور استکبار کے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی کا نتیجہ ہیں۔

آیت اللہ اعرافی کی جانب سے نیوزی لینڈ میں مسجد پر ہونے والے دہشت گردانہ حملہ کی مذمت میں جاری شده بیان میں آیا ہے:

انا لله و انا الیه راجعون

ایک بار پھر، جہالت اور نفرت سے بھرے  اندھے تعصب نے نسل پرستی کی آستین سے سر اٹھایا ہے اور جرائم اور دہشتگردی کو وجود میں لاتے ہوئے نیوزی لینڈ میں موجود خدا کے امن سے بھرپور دو گھروں(مساجد) میں ان افراد کو خون میں غلطاں کیا اور بے گناہ افراد کو شہید اور زخمی کر دیا ہے  جو عبادت میں مشغول تھے۔

بلاشبہ یہ خوفناک دہشت گردانہ حملے، اسلام فوبیا کے زہریلے پروپیگنڈوں اور بین الاقوامی صیہونیت اور استکبار کے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی کا نتیجہ ہیں۔

اس وحشیانہ دہشتگردی سے یہ بات پہلے سے زیادہ ضرورت طلب ہے کہ دوسروں کے عقائد کا احترام کیا جائے، انسانی وقار کا تحفظ کیا جائے، خشونت پر مبتلا افکار اور دہشتگردانہ سوچ کا مقابلہ کیا جائے، مختلف مذاہب کے درمیان دینی گفتگو کا انعقاد کیا جائے، مختلف دینی  اجلاسوں اور کانفرنسوں میں  دینی اور ثقافتی مسائل کی طرف توجہ دی جائے اور جہاں تک ہو سکے ادیان الہی میں موجود مشترکات اور توحیدی پہلؤوں کو اجاگر کیا جائے۔

حوزہ علمیہ اس دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اس میں ملوث افراد کی شناخت کے بعد انہیں سخت سزا دی جائے اور حوزہ علمیہ کا عالمی حکومتوں اور مختلف اقوام دنیا سے یہ تقاضا ہے کہ وہ مختلف مذاہب کے درمیان باہمی تعاون اور امن کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ میل جول اور مختلف مذاہب کے درمیان ہم فکری پر زور دیں اور دنیا میں موجود نسل پرستی کی مذموم فکر اور اسی طرح اسلام ہراسی کا بھرپور مقابلہ کیا جائے اور مساجد، امام بارگاہ، عبادتگاہوں اور اس میں موجود عبادت گزاروں کو محفوظ بنایا جائے ۔

میں اس عظیم مصیبت اور دکھی سانحے کے موقع پر  تمام ادیان و مذاہب کے  پیروکاروں اور دنیا میں موجود تمام مسلمانوں بالخصوص نیوزی لینڈ کی حکومت اور اس ملک میں مقیم مسلمانوں اور شہداء اور زخمیوں کے خاندان والوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں اور اس عظیم سانحہ میں قربانی دینے والوں کے لئے خداوند متعال سے اجرجزیل، پسماندگان کے لئے صبر جمیل اور زخمیوں کے لئے شفاعت عاجلہ کی دعا کرتا ہوں۔

علی رضا اعرافی

ڈائریکٹر حوزیہ علمیہ (قم المقدسہ ایران)

تبصرہ ارسال

You are replying to: .